May 4, 2024

قرآن کریم > غافر >sorah 40 ayat 21

أَوَ لَمْ يَسِيرُوا فِي الأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ كَانُوا مِن قَبْلِهِمْ كَانُوا هُمْ أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الأَرْضِ فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَمَا كَانَ لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِن وَاقٍ

اور کیا ان لوگوں نے زمین میں چل پھر کر یہ نہیں دیکھا کہ جو لوگ ا ن سے پہلے تھے، اُن کا کیسا انجام ہوچکا ہے۔ وہ طاقت میں بھی ان سے زیادہ مضبوط تھے، اور زمین میں چھوڑی ہوئی یادگاروں کے اعتبار سے بھی۔ پھر اﷲ نے اُن کے گناہوں کی وجہ سے اُنہیں پکڑ میں لے لیا، اور کوئی نہیں تھا جو اُنہیں اﷲ سے بچائے

آیت ۲۱:   اَوَ لَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیْنَ کَانُوْا مِنْ قَبْلِہِمْ:  ’’کیا یہ زمین میں گھومے پھرے نہیں ہیںکہ دیکھتے کیسا انجام ہوا ان لوگوں کا جو ان سے پہلے تھے!‘‘

         کَانُوْا ہُمْ اَشَدَّ مِنْہُمْ قُوَّۃً وَّاٰثَارًا فِی الْاَرْضِ:  ’’وہ کہیں زیادہ بڑھ کر تھے ان سے قوت میں اور زمین میں آثار کے حوالے سے بھی‘‘

        انہوں نے زمین میں بڑی بڑی عمارتیں اور بہت سی دوسری ایسی یادگاریں بنائیں جو ان کے بعد بھی ان کی نشانیوں کے طور پر موجود رہی ہیں۔ اقوامِ ماضی کے ایسے بہت سے آثار آج بھی دنیا میں جا بجا موجود ہیں جنہیں ہم آثارِ قدیمہ کہتے ہیں۔

         فَاَخَذَہُمُ اللّٰہُ بِذُنُوْبِہِمْ:  ’’تو اللہ نے ان کو پکڑا ان کے گناہوں کی پاداش میں۔‘‘

         وَمَا کَانَ لَہُمْ مِّنَ اللّٰہِ مِنْ وَّاقٍ:  ’’اور پھر کوئی نہ ہوا انہیں اللہ سے بچانے والا۔‘‘

UP
X
<>