April 26, 2024

قرآن کریم > الشورى >sorah 42 ayat 48

فَإِنْ أَعْرَضُوا فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا إِنْ عَلَيْكَ إِلاَّ الْبَلاغُ وَإِنَّا إِذَا أَذَقْنَا الإِنسَانَ مِنَّا رَحْمَةً فَرِحَ بِهَا وَإِن تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَإِنَّ الإِنسَانَ كَفُورٌ

(اے پیغمبر !) یہ لو گ اگر پھر بھی منہ موڑیں تو ہم نے تمہیں ان پر نگراں بنا کر نہیں بھیجا ہے۔ تم پر بات پہنچادینے کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ اور (انسان کا حال یہ ہے کہ) جب ہم اِنسان کو اپنی طرف سے کسی رحمت کا مزہ چکھا دیتے ہیں تو وہ اُس پر اِترا جاتا ہے، اور اگر خود اپنے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے ایسے لوگوں کو کوئی مصیبت پیش آجاتی ہے تو وہی انسان پکا ناشکرا بن جاتا ہے

آیت ۴۸:  فَاِنْ اَعْرَضُوْا فَمَآ اَرْسَلْنٰکَ عَلَیْہِمْ حَفِیْظًا: ’’پھر اگر یہ لوگ اعراض کریں تو (اے نبی !) ہم نے آپ کو ان پر کوئی داروغہ بنا کر نہیں بھیجا۔‘‘

        یعنی اگر یہ لوگ اب بھی اپنے رب کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے اقامت دین کی جدوجہد کے لیے کمربستہ نہ ہوں تو ان کی اس کوتاہی کی ذمہ داری آپ ؐپرنہیں ہو گی۔

         اِنْ عَلَیْکَ اِلَّا الْبَلٰغُ: ’’نہیں ہے آپ پر کوئی ذمہ داری مگر صاف صاف پہنچا دینے کی۔‘‘

         وَاِنَّآ اِذَا اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَۃً فَرِحَ بِہَا: ’’اور جب ہم انسان کو اپنی رحمت کا کوئی مزہ چکھاتے ہیں تو وہ اس پر اتراتا ہے۔‘‘

         وَاِنْ تُصِبْہُمْ سَیِّئَۃٌم بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْہِمْ فَاِنَّ الْاِنْسَانَ کَفُوْرٌ: ’’اور اگر ان پر آ پڑے کوئی برائی ان کے اپنے ہاتھوں کے کرتوتوں کی بدولت تو انسان بالکل نا شکرا بن جاتا ہے۔‘‘

UP
X
<>