May 2, 2024

قرآن کریم > محمّـد >sorah 47 ayat 21

طَاعَةٌ وَقَوْلٌ مَّعْرُوفٌ فَإِذَا عَزَمَ الأَمْرُ فَلَوْ صَدَقُوا اللَّهَ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ

یہ فرماں برداری کا اظہار اور اچھی اچھی باتیں کرتے ہیں ، لیکن جب (جہاد کا) حکم پکا ہو جائے، اُس وقت اگر یہ اﷲ کے ساتھ سچے نکلیں تو ان کے حق میں اچھا ہو 

آیت ۲۱ طَاعَۃٌ وَّقَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ: ’’اطاعت لازم ہے اور کوئی بھلی بات کہی جا سکتی ہے۔

          ان کے لیے پسندیدہ روش اطاعت اور قولِ معروف کی تھی۔ یہ لوگ جب ایمان کے دعوے دار ہیں تو ان پر اللہ کے رسول کی اطاعت لازم ہے۔ ایمان کے دعوے کے ساتھ ساتھ یہ لوگ اللہ اور اس کے رسولؐ کے احکام کے خلاف دلیل بازی نہیں کر سکتے ۔ ہاں اگر کسی معاملے میں یہ لوگ معروف طریقے سے کوئی مفید مشورہ دینا چاہتے تو اس میں کوئی حرج نہیں تھا۔

          فَاِذَا عَزَمَ الْاَمْرُقف فَلَوْ صَدَقُوا اللّٰہَ لَکَانَ خَیْرًا لَّہُمْ: ’’تو جب کوئی فیصلہ طے پا جائے تو پھر اگر وہ اللہ سے (اپنے ایمان کے وعدے میں) سچے ثابت ہوں‘ تبھی ان کے لیے بہتری ہے۔

UP
X
<>