May 18, 2024

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 108

ذَلِكَ أَدْنَى أَن يَأْتُواْ بِالشَّهَادَةِ عَلَى وَجْهِهَا أَوْ يَخَافُواْ أَن تُرَدَّ أَيْمَانٌ بَعْدَ أَيْمَانِهِمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاسْمَعُواْ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ 

اس طریقے میں اس بات کی زیادہ اُمید ہے کہ لوگ (شروع ہی میں ) ٹھیک ٹھیک گواہی دیں یا اس بات سے ڈریں کہ (جھوٹی گواہی کی صورت میں) ان کی قسموں کے بعد لوٹا کر دوسری قسمیں لی جائیں گی (جو ہماری تردید کردیں گی) ۔ اور اﷲ سے ڈرو، اور (جو کچھ اس کی طرف سے کہا گیا ہے اسے قبول کرنے کی نیت سے) سنو۔ اﷲ نافرمانوں کو ہدایت نہیں دیتا

آیت 108:   ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یَّـاْتُوْا بِالشَّہَادَۃِ عَلٰی وَجْہِہَآ:  ،،یہ طریقہ کار قریب تر ہے کہ اس سے لوگ ٹھیک ٹھیک شہادت پیش کریں ،،

             اَوْ یَخَافُوْٓا اَنْ تُرَدَّ اَیْمَانٌ بَعْدَ اَیْمَانِہِمْ:   ،،یا (کم از کم) انہیں  خوف رہے کہ ہماری قسمیں  ان کی قسموں  کے بعد رد کر دی جائیں  گی۔ ،،

            کیونکہ انہیں  معلوم ہو گا کہ اگرہم نے جھوٹی قسم کھا بھی لی،  اور پھر اگر دوسرا فریق بھی قسم کھا گیا، تو ہمارا منصوبہ کامیاب نہیں  ہوگا۔ لہٰذا وہ اس کی ہمت نہیں  کریں  گے۔

             وَاتَّـقُوا اللّٰہَ وَاسْمَعُوْا:   ،،اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور سن رکھو۔ ،،

             وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ:  ،،اللہ ایسے نا فرمانوں  کو ہدایت نہیں  دیتا۔ ،،

            اسی طرح کا معاملہ سورۃ النور (آیات6 تا 9) میں  بھی مذکور ہوا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو بدکاری کرتے ہوئے دیکھے اور اس کے پاس کوئی اور گواہ نہ ہو تو وہ چار مرتبہ قسم کھا کر کہے کہ میں  جو کہہ رہا ہوں  سچ کہہ رہا ہوں۔  تو اُس ایک شخص کی گواہی چار گواہوں  کے برابر ہو جائے گی۔ لیکن پھر اللہ تعالیٰ نے اس کا جواب بھی بتایا ہے، کہ اگر بیوی بھی چار مرتبہ قسم کھا کر کہہ دے کہ یہ جھوٹ بول رہا ہے،  مجھ پر تہمت لگا رہا ہے اور پانچویں  مرتبہ یہ کہے کہ مجھ پر اللہ کا غضب ٹوٹے اگر اس کا الزام درست ہو، تو شوہر کی گواہی ساقط  ہو جائے گی۔  اس طرح دونوں  طرف سے اللہ تعالیٰ نے معاملے کو متوازن کیا ہے۔     

UP
X
<>