May 6, 2024

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 14

وَمِنَ الَّذِينَ قَالُواْ إِنَّا نَصَارَى أَخَذْنَا مِيثَاقَهُمْ فَنَسُواْ حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُواْ بِهِ فَأَغْرَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاء إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَسَوْفَ يُنَبِّئُهُمُ اللَّهُ بِمَا كَانُواْ يَصْنَعُونَ

اور جن لوگوں نے کہا تھا کہ ہم نصرانی ہیں ، ان سے (بھی) ہم نے عہد لیا تھا، پھر جس چیز کی ان کو نصیحت کی گئی تھی، اس کا ایک بڑا حصہ وہ (بھی) بھلا بیٹھے۔ چنانچہ ہم نے ان کے درمیان قیامت کے دن تک کیلئے دشمنی اور بغض پیدا کر دیا۔ اور اﷲ انہیں عنقریب بتا دے گا کہ وہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں

آیت 14:   وَمِنَ الَّذِیْنَ قَالُوْآ اِنَّا نَصٰرٰٓی اَخَذْنَا مِیْثَاقَہُمْ:  ،،اور جن لوگوں  نے کہا ہم نصاریٰ ہیں ،  ہم نے ان سے بھی میثاق لیا،،

             فَنَسُوْاحَظًّا مِّمَّا ذُکِّرُوْا بِہ:  ،،تو وہ بھی بھول گئے بڑا حصہ اُس کا جس کی ان کو نصیحت کی گئی، تھی۔ ،،

            وہ اس نصیحت سے فائدہ اٹھانا بھول گئے۔  

             فَاَغْرَیْنَا بَیْنَہُمُ الْعَدَاوَۃَ وَالْبَغْضَآء اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ:  ،،،تو ہم نے ڈال دی ان کے درمیان دشمنی اوربغض قیامت کے دن تک۔ ،،

             یہاں  ایک اہم نکتہ تو یہ ہے کہ عیسائیوں  اور یہودیوں  کے درمیان پورے انیس سو برس شدید دشمنی رہی ہے۔  موجودہ دور میں  صورتِ حال عارضی طور پر کچھ تبدیل ہو گئی ہے۔  عیسائی جنھیں  اللہ کا بیٹا بلکہ خدا سمجھتے ہیں ، یہودیوں  نے انہیں  ولد الزنا قرار دیا اور کافر و مرتد کہتے ہوئے واجب القتل ٹھہرایا۔  یہ بنیادی اختلاف دونوں  مذاہب کے پیروکاروں  میں  اس قدر اہم اور شدید ہے کہ اس کی موجودگی میں  دونوں  میں  اتحاد و اتفاق ممکن ہی نہیں ۔  لیکن آیت زیر نظرمیں  َبنیادی طور پر عیسائیوں  کی آپس کی دشمنی اور ان کا باہمی بغض و عناد مراد ہے۔  ان کے مختلف فرقوں  کے درمیان نظریاتی اختلافات ان کی دلی کدورتوں  اور نفرتوں  سے بڑھ کر بارہا باہمی جنگ و جدل کی شکل میں  نمودار ہوتے رہے ہیں ۔ مذہبی بنیادوں  پر عیسائی فرقوں  کی آپس کی خانہ جنگیوں  کی مثال پوری انسانی تاریخ میں  نہیں  ملتی۔  مذہب کے نام پر عیسائیوں  کی خون ریزی اور قتل و غارت گری کی عبرت آموز اور رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات ،،Blood on the Cross،، نامی ضخیم کتاب میں  ملتی ہیں ،  جو لندن سے شائع ہوئی ہے۔   خاص طور پر پروٹسٹنٹس (Protestants)  اور کیتھولکس (Catholics)  کی باہمی چپقلش تو کوئی پوشیدہ راز نہیں ، جس کی ہلکی سی جھلک آج بھی ہمیں  آئرلینڈ میں  نظر آتی ہے۔  

             وَسَوْفَ یُنَــبِّئُہُمُ اللّٰہُ بِمَا کَانُـوْا یَصْنَعُوْنَ:  ،،اور عنقریب اللہ تعالیٰ جتلا دے گا انہیں جو کچھ وہ کرتے رہے تھے۔ ،،

UP
X
<>