May 2, 2024

قرآن کریم > الـقمـر >sorah 54 ayat 17

وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ

اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے قرآن کو نصیحت حاصل کرنے کیلئے آسان بنادیا ہے۔ اب کیا کوئی ہے جو نصیحت حاصل کرے؟

آيت 17:  وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ:  «اور هم نے قرآن كو آسان كر ديا هے نصيحت اخذ كرنے كے ليے، تو هے كوئى نصيحت حاصل كرنے والا!»

يه اس سورت كى ترجيعى (بار بار دهرائى جانے والى) آيت هے، اور اس ميں ايك چيلنج كا سا انداز پايا جاتا هے. مضمون كى اهميت كے پيش نظر پورى سورت ميں اس آيت كو چار مرتبه دهرايا گيا هے. الله تعالى كى طرف سے اس اعلان كو پڑھ لينے يا سن لينے كے بعد ايك بندے پر گويا اتمام حجت هو جاتا هے اور اس كے ليے ضرورى هو جاتا هے كه وه قرآن كو سمجھنے اور اس سے هدايت حاصل كرنے كے ليے استطاعت بھر كوشش شروع كر دے. خصوصى طور پر پڑھے لكھے خواتين وحضرات پر تو گويا فرض هے كه وه عربى سيكھيں اور قرآن كے معانى ومفهوم كو سمجھنے كى كوشش كريں. اگر وه باقى علوم حاصل كر سكتے هيں تو قرآن كا علم باقاعده حاصل نه كرنے كے بارے ميں الله تعالى كے سامنے ان كا كوئى عذر قابل قبول نهيں هوگا. آج همارا الميه يه هے كه اس قدر اهم اور بنيادى فرض كے بارے ميں لوگوں كو بتايا هى نهيں جاتا. ليلة القدر ميں نوافل پڑھنے كى ترغيب دى جاتى هے، مختلف اذكار ووظائف كے ثواب كے بارے ميں بھى بتايا جاتا هے، ليكن يه نهيں بتايا جاتا كه اپنى اپنى استطاعت كے مطابق قرآن كے مطالب ومفاهيم كا سمجھنا هر مسلمان پر فرض هے.

عربى سيكھنے كے حوالے سے همارے ليے حوصله افزا بات يه هے كه يه ايك زنده زبان هے. دنيا كے ايك بهت بڑے علاقے ميں بولى جاتى هے، بين الاقوامى سطح پر اس كى اهميت مسلمه هے. آج كوئى بين الاقوامى فورم ايسا نهيں جهاں پر عربى ترجمه پيش كرنے كا انتظام نه هو. هم مسلمانوں كو اپنى الهامى كتاب كى زبان كو سيكھنے كے ليے يهوديوں اور هندؤوں سے سبق حاصل كرنا چاهيے. اگر يه قوميں اپنى مرده زبانوں (عبرانى اور سنسكرت) كو زنده كر سكتى هيں تو هم اپنى زنده زبان كو كيوں نهيں سيكھ سكتے؟ بهرحال آج نوجوان نسل ميں يه احساس اُجاگر كرنے كى سخت ضرورت هے.

UP
X
<>