April 26, 2024

قرآن کریم > الـحـشـر >sorah 59 ayat 14

لَا يُقَاتِلُوْنَكُمْ جَمِيْعًا اِلَّا فِيْ قُرًى مُّحَصَّنَةٍ اَوْ مِنْ وَّرَاۗءِ جُدُرٍ ۭ بَاْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيْدٌ ۭ تَحْسَبُهُمْ جَمِيْعًا وَّقُلُوْبُهُمْ شَتّٰى ۭذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُوْنَ

یہ سب لوگ اِکٹھے ہوکر بھی تم سے جنگ نہیں کریں گے، مگر ایسی بستیوں میں جو قلعوں میں محفوظ ہوں ، یا پھر دیواروں کے پیچھے چھپ کر۔ ان کی آپس کی مخالفتیں بہت سخت ہیں ۔ تم انہیں اِکٹھا سمجھتے ہو، حالانکہ ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں ۔ یہ اس لئے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں عقل نہیں ہے

آيت 14:  لَا يُقَاتِلُونَكُمْ جَمِيعًا إِلَّا فِي قُرًى مُحَصَّنَةٍ أَوْ مِنْ وَرَاءِ جُدُرٍ:  «يه كبھى اكھٹے هو كر تمهارے خلاف جنگ نهيں كريں گے، سوائے اس كے كه قلعه بند بستيوں ميں (ره كر لڑيں) يا ديواروں كے پيچھے سے».

بَأْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ:  «ان كے آپس كے جھگڑے بهت سخت هيں».

ان كے باهمى جھگڑوں اور مخاصمت كى بنيادى وجه يه هے كه بزدلى اور خود غرضى ان ميں سے هر ايك كے مزاج كا جزو لا ينفك بن چكى هے. ظاهر هے اگر يه لوگ الله اور رسول صلى الله عليه وسلم سے مخلص نهيں هيں تو آپس ميں ايك دوسرے سے كيسے مخلص هو سكتے هيں.

تَحْسَبُهُمْ جَمِيعًا وَقُلُوبُهُمْ شَتَّى:  «تم انهيں متحد گمان كرتے هو، حالانكه ان كے دل پھٹے هوئے هيں».

همارے موجوده زمانے كے سياسى اتحاد بھى بدقسمتى سے بالكل يهى نقشه پيش كرتے هيں، حتى كه «تحريكِ نظامِ مصطفى صلى الله عليه وسلم» كے نام پر بننے والے متحده محاذ كے راهنماؤں كے بھى باهمى اختلافات اس قدر شديد تھے كه ان ميں كئى علما ايك دوسرے كى اقتدا ميں نماز تك ادا كرنے كے ليے تيار نهيں تھے.

ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَا يَعْقِلُونَ:  «يه اس ليے كه يه ايك ايسا گروه هيں جو عقل سے كام نهيں ليتے».

UP
X
<>