May 18, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 133

وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ ۭاِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِنْۢ بَعْدِكُمْ مَّا يَشَاۗءُ كَمَآ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِيْنَ 

اور تمہارا پروردگار ایسا بے نیاز ہے جو رحمت والا بھی ہے۔ اگر وہ چاہے تو تم سب کو (دُنیا سے) اُٹھا لے اور تمہارے بعد کسی اور قوم کو تمہاری جگہ لے آئے، جیسے اُس نے تم کو کچھ اور لوگوں کی نسل سے پیدا کیا تھا

آیت 133:  وَرَبُّکَ الْغَنِیُّ ذُو الرَّحْمَۃِ:  ’’اور آپ کا رب تو غنی ہے، رحمت والا ہے۔،،

            اُسے کسی کو عذاب دے کر کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور کسی کی بندگی اور اطاعت سے اُ س کا کوئی رکا ہوا کام چل نہیں پڑتا۔ وہ ان سب چیزوں سے بے نیاز ہے۔

            اِنْ یَّشَاْ یُذْہِبْکُمْ وَیَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِکُمْ مَّا یَشَآءُ:  ’’اگر وہ چاہے تو تم سب کو لے جائے (ختم کر دے) اور تمہارے بعد جن لوگوں کو چاہے لے آئے،،

            وہ اس پر قادر ہے کہ ایک نئی مخلوق کو تمہارا جانشین بنا دے، کوئی نئی species لے آئے۔ اللہ کا اختیار مطلق ہے، وہ چاہے تو ایک نئی نسل آدم پیدا کر دے۔

            کَمَآ اَنْشَاَکُمْ مِّنْ ذُرِّیَّۃِ قَوْمٍ اٰخَرِیْنَ:  ’’جس طرح اُس نے تمہیں اٹھایا ہے کسی اور قوم کی نسل میں سے۔،،

            جیسے قومِ عاد عرب کی بڑی زبردست اور طاقتور قوم تھی، لیکن جب اس کو تباہ برباد کر دیا گیا تو ان ہی میں سے کچھ اہلِ ایمان لوگ جو حضرت ہود کے ساتھی تھے وہاں سے ہجرت کر کے چلے گئے اور اُن کے ذریعے سے بعد میں قومِ ثمود وجود میں آئی۔ پھر قومِ ثمود کو بھی ہلاک کر دیا گیا اور اُن میں سے بچ رہنے والے اہل ایمان سے آگے نسل چلی اور مختلف علاقوں میں مختلف قومیں آباد ہوئیں۔ چنانچہ جیسے تمہیں ہم نے اٹھایا ہے کسی دوسری قوم کی نسل سے، اسی طریقے سے ہم تمہیں ہٹا کر کسی اور قوم کو لے آئیں گے۔

UP
X
<>