May 5, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 161

قُلْ إِنَّنِي هَدَانِي رَبِّي إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ دِينًا قِيَمًا مِّلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ 

 (اے پیغمبر !) کہہ دو کہ میرے پروردگار نے مجھے ایک سیدھے راستے پر لگا دیا ہے جو کجی سے پاک دین ہے، ابراہیم کا دین ! جنہوں نے پوری طرح یکسو ہو کر اپنا رُخ صرف اﷲ کی طرف کیا ہوا تھا، اور وہ شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھے

آیت 161:  قُلْ اِنَّنِیْ ہَدٰٹنِیْ رَبِّیْٓ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ:  ’’(اے نبی!) کہیے کہ میرے رب نے تو مجھے ہدایت دے دی ہے سیدھے راستے کی طرف۔،،

            دِیْنًا قِیَمًا مِّلَّۃَ اِبْرَاهِيْمَ حَنِیْفًا وَمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ:  ’’وہ دین ہے سیدھا جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں اورملت ہے ابراہیم کی، جو یکسو تھا (اللہ کی طرف) اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا۔،،

            یہ خطاب واحد کے صیغے میں براہِ راست حضور سے ہے اور آپ کی وساطت سے پوری اُمت سے۔ ذرا غور کریں 20 رکوعوں پر مشتمل اس سورت میں ایک دفعہ بھی «یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا» کے الفاظ کے ساتھ اہل ایمان سے خطاب نہیں کیا گیا۔ کاش کہ ہم میں سے ہر شخص اس آیت کا مخاطب بننے کی سعادت حاصل کر سکے اور یہ اعلان کر سکے کہ مجھے تو میرے رب نے سیدھی راہ کی طرف ہدایت دے دی ہے۔ لیکن یہ تو تبھی ممکن ہو گا جب کوئی اللہ کی راہِ ہدایت کو صدقِ دل سے اختیار کرے گا۔ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا اجْعَلْنَاْ مِنْھُمْ۔ آمین!

UP
X
<>