May 18, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 42

وَلَقَدْ أَرْسَلنَآ إِلَى أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَأَخَذْنَاهُمْ بِالْبَأْسَاء وَالضَّرَّاء لَعَلَّهُمْ يَتَضَرَّعُونَ 

اور (اے پیغمبر !) تم سے پہلے ہم نے بہت سی قوموں کے پاس پیغمبر بھیجے، پھر ہم نے (ان کی نافرمانی کی بنا پر) انہیں سختیوں اور تکلیفوں میں گرفتار کیا، تاکہ وہ عجز و نیاز کا شیوہ اپنائیں

آیت 42:   وَلَقَدْ اَرْسَلْنَآ اِلٰٓی اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَاَخَذْنٰہُمْ بِالْبَاْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ لَعَلَّہُمْ یَتَضَرَّعُوْنَ:   ’’اور ہم نے بھیجا ہے بہت سی اُمتوں  کی طرف آپ سے قبل (رسولوں  کو)، پھر ہم نے پکڑا انہیں  سختیوں  اور تکلیفوں  سے ،  شاید کہ وہ عاجزی کریں ۔،،

             یہاں رسولوں  کے بارے میں  ایک اہم قانون بیان ہو رہا ہے (واضح رہے کہ یہاں  انبیاء نہیں  بلکہ رسول مراد ہیں۔)  جب بھی کسی قوم کی طرف کوئی رسول بھیجا جاتا تھا تو اس قوم کو خوابِ غفلت سے جگانے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے چھوٹے چھوٹے عذاب آتے تھے، لیکن اگر وہ قوم اس کے باوجود بھی نہ سنبھلتی اوراپنے رسول پر ایمان نہ لاتی ، تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کی رسی ڈھیلی کر دی جاتی تھی،  تا کہ جو چند دن کی مہلت ہے اس میں  وہ خوب دل کھول کر من مانیاں کر لیں ۔ پھر اچانک اللہ کا بڑا عذاب ان کو آ پکڑتا تھا جس سے وہ قوم نیست و نابود کر دی جاتی تھی۔ یہ مضمون اصل میں  سورۃ الاعراف کا عمود ہے اور وہاں بڑی تفصیل سے بیان ہوا ہے۔ 

UP
X
<>