April 27, 2024

قرآن کریم > الـصّـف >sorah 61 ayat 6

وَاِذْ قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ يٰبَنِيْٓ اِسْرَاءِيْلَ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَيْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرٰةِ وَمُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ يَّاْتِيْ مِنْۢ بَعْدِي اسْمُهٗٓ اَحْمَدُ ۭ فَلَمَّا جَاۗءَهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ قَالُوْا هٰذَا سِحْــرٌ مُّبِيْنٌ

اور وہ وقت یاد کرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا تھا کہ : ’’ اے بنو اِسرائیل ! میں تمہارے پاس اﷲ کا ایسا پیغمبر بن کر آیا ہوں کہ مجھ سے پہلے جو تورات (نازل ہوئی) تھی، میں اُس کی تصدیق کرنے والا ہوں ، اور اُس رسول کی خوشخبری دینے والا ہوں جو میرے بعد آئے گا، جس کا نام احمد ہے۔‘‘ پھر جب وہ اُن کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر آئے تو وہ کہنے لگے کہ : ’’ یہ تو کھلا ہو ا جادو ہے۔‘‘

آيت 6:  وَإِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ:  «اور ياد كرو جب عيسى ابن مريم نے كها كه اے بنى اسرائيل! ميں الله كا رسول هوں تمهارى طرف»

اس آيت ميں بنى اسرائيل كے دوسرے دور كا ذكر هے جب ان كى طرف حضرت عيسى عليه السلام رسول بن كر آئے. بحيثيت رسول آپ عليه السلام كى بعثت كا ذكر سوره آل عمران كى آيت: 49 كے الفاظ ﴿وَرَسُولًا إِلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ﴾ ميں آيا هے.

مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ:  «ميں تصديق كرتے هوئے آيا هوں اُس كى جو ميرے سامنے موجود هے تورات ميں سے»

وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ:  «اور بشارت ديتا هوا ايك رسول كى جو ميرے بعد آئيں گے، ان كا نام احمد (صلى الله عليه وسلم) هو گا».

فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هَذَا سِحْرٌ مُبِينٌ:  «پھر جب وه (عيسى) آئے ان كے پاس واضح نشانيوں كے ساتھ تو انهوں نے كهه ديا كه يه تو كھلا جادو هے».

اس كے بعد حضرت محمدٌ رّسول الله صلى الله عليه وسلم كى بعثت كے ساتھ بنى اسرائيل كا تيسرا دور شروع هوا. حضور كى رسالت كے بعد بنى اسرائيل كو واضح طور پر بتا ديا گيا: ﴿عَسَى رَبُّكُمْ أَنْ يَرْحَمَكُمْ وَإِنْ عُدْتُمْ عُدْنَا﴾ {بنى اسرائيل: 8}  «هو سكتا هے كه اب تمهارا رب تم پر رحم كرے، اور اگر تم نے وهى روش اختيار كى تو هم بھى وهى كچھ كريں گے». يعنى اے بنى اسرائيل! تم همارے لاڈلے تھے، هم نے تمهيں خود برگزيده كيا تھا: ﴿وَلَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَى عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ﴾  {الدخان: 332}. مگر تم نے اپنى بداعماليوں كى وجه سے اپنے آپ كو رانده درگاه بنا ليا. بهرحال همارى رحمت اور محبت كے دروازے اب بھى تمهارے ليے كھلے هيں. اگر تم لوگ توبه كركے اپنى روش درست كر لو تو هم اب بھى تمهيں اپنى آغوشِ رحمت ميں لينے كے ليے تيار هيں. ليكن اس كے ليے تمهيں خود كو محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم كے قدموں ميں ڈالنا هو گا اور قرآن كو اپنا رهبر ماننا هو گا: ﴿إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيرًا﴾ {بنى اسرائيل: 9}.  «يقينًا يه قرآن راهنمائى كرتا هے اُس راه كى طرف جو سب سے سيدھى هے اور بشارت ديتا هے ان اهلِ ايمان كو جو نيك عمل بھى كريں كه ان كے ليے بهت بڑا اجر هے».

تم پر واضح هونا چاهيے كه اب همارے قصر رحمت كا شاهدَره قرآن هے. اگر تم همارى رحمت كى پناه ميں آنا چاهتے هو تو تمهيں اسى شاهدَره كى راه سے گزر كر آنا هو گا. ليكن اگر تم نے اپنے طرزِ عمل كى اصلاح نه كى، اپنى نافرمانياں اسى طرح جارى ركھيں تو پھر هم بھى تمهارے ساتھ ويسا هى سلوك كريں گے جيسا كه ماضى ميں تمهارے ساتھ هوتا رها هے: ﴿وَإِنْ عُدْتُمْ عُدْنَا﴾. جيسے ماضى ميں همارے حكم پر تم لوگ بخت نصر (nebukadnezar)، يونانيوں، شاميوں، روميوں وغيره كے هاتھوں بار بار نشانِ عبرت بنتے رهے هو، ويسے هى ايك مرتبه پھر هم تمهيں تمهارى بداعماليوں كى سزا دلوائيں گے. (بيسويں صدى ميں نازيوں كے هاتھوں يهود كا جو انجام هوا وه بھى عبرت انگيز هے. ان كا اپنا دعوى هے كه «هولوكاسٹ» ميں 60 لاكھ افراد مارے گئے.)

UP
X
<>