May 6, 2024

قرآن کریم > الـتغابن >sorah 64 ayat 15

اِنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ وَاَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۭوَاللّٰهُ عِنْدَهٗٓ اَجْرٌ عَظِيْمٌ

تمہارے مال اور تمہاری اولاد تو تمہارے لئے ایک آزمائش ہیں ، اور وہ اﷲ ہی ہے جس کے پاس بڑا اَجر ہے

آيت 15:   إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ:  «تمهارے مال اور تمهارى اولاد تمهارے ليے امتحان هيں».

تمهيں معلوم هونا چاهيے كه يه مال ودولتِ دنيا، يه رشته وپيوند تمهارى آزمائش كا ذريعه هيں: ﴿زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ﴾ {آلِ عمران: 14}.  «مزين كر دى گئى هے لوگوں كے ليے مرغوباتِ دنيا كى محبت جيسے عورتيں اور بيٹے اور جمع كيے هوئے خزانے سونے كے اور چاندى كے اور نشان زده گھوڑے اور مال مويشى اور كھيتى».  الله تعالى نے انسانوں كے دلوں ميں يه محبتيں پيدا هى ان كو آزمانے كے ليے كى هيں. اس كا تو اعلان هے كه ميرے جس بندے كے دل ميں مجھ تك پهچنے كى تڑپ هے، اسے ان تمام ركاوٹوں اور آزمائشوں كو عبور كر كے آنا هوگا:

انهى  پتھروں په  چل  كر  اگر  آ  سكو تو  آؤ      مرے گھر كے راستے ميں كوئى كهكشاں نهيں هے!

حضور صلى الله عليه وسلم كا فرمان هے:

«حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّهَوَاتِ، وَحُجِبَتِ الْجَنَّةُ بِالْمَكَارِهِ»

«جهنم كو نفس كى مرغوب چيزوں سے ڈھانپ ديا گيا هے اور جنت كو ناپسنديده چيزوں سے ڈھانپ ديا گيا هے».

ان ناپسنديده چيزوں ميں مال واولاد كى محبتوں كى قربانى سرفهرست هے. آج اگر كسى شخص كے بارے ميں آپ يه معلوم كرنا چاهيں كه اس كے دل ميں كتنا ايمان هے تو يه ديكھ ليجيے كه وه اپنى اولاد كو كيا بنانا چاهتا هے. بظاهر ايك شخص اگر بهت بڑا عالم دين، صوفى، مسند نشين اور پير طريقت هے ليكن اپنى اولاد كو وه ايمان وآخرت كے راستے پر ڈالنے كے بجائے پيسے بنانے والى مشين بنانے كى كوشش ميں هے تو جان ليجيے كه اس كے باطن ميں دين اور دينى اقدار كى كوئى اهميت نهيں هے. اب اس سلسلے كى تيسرى بات سنيے:

وَاللَّهُ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ:   «اور الله هى كے پاس اجر عظيم هے».

تمهارے اعمال كا اصل اجر اور بدله تمهيں الله تعالى سے ملے گا، لهذا كسى اور سے كسى اجر كى توقع نه ركھنا. اولاد كے بارے ميں بھى مت اميد ركھنا كه وه تمهارے بڑھاپے كا سهارا بنے گى. هو سكتا هے يهى اولاد جس كے ليے آج تم اپنا ايمان تك داؤ پر لگانے كو تيار هو جاتے هو، بڑھاپے ميں تمهيں ٹھوكريں مارے اور بعض اوقات اولاد كى زبان كى ٹھوكريں والدين كے ليے ان كى پاؤں كى ٹھوكروں سے بھى زياده تكليف ده هوتى هيں. اس تكليف كى كيفيت اس باپ سے پوچھيں جس كا بيٹا اس كے سامنے سينه تان كر كهتا هے: ابا جان آپ هميشه بے موقع بات كرتے هيں، اس معاملے ميں آپ خاموش رهيں، آپ كو كيا معلوم كه زمانه كهاں سے كهاں چلا گيا هے!

UP
X
<>