May 19, 2024

قرآن کریم > الـملك >sorah 67 ayat 23

قُلْ هُوَ الَّذِي أَنْشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَا تَشْكُرُونَ

کہہ دو کہ : ’’ وہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا، اور تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل بنائے۔ (مگر) تم لوگ شکر تھوڑ ا ہی کرتے ہو۔‘‘

آيت 23: قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالأَبْصَارَ وَالأَفْئِدَةَ: «كه ديجيے كه وهى هے جس نے تمهيں پيدا كيا اور تمهارے ليے كان آنكھيں اور دل بنائے۔»

          لغوى اعتبار سے أَنْشَأَ اٹھانے اور پرورش كرنے كا مفهوم بھى ديتا هے۔ لفظ فؤاد كے مفھوم كى وضاحت سوره بنى اسرائيل كى آيت 36 كے تحت گزر چكى هے۔ عام طور پر اس لفظ كا ترجمه «دل» كيا جاتا هے ليكن اصل ميں اس سے مراد انسان كى وه صلاحيت هے جس كى مدد سے وه دستياب معلومات كا تجزيه كركے نتائج اخذ كرتا هے، چناں چه اس لفظ ميں عقل يا سمجھ  بوجھ كا مفهوم بھى شامل هے۔

يهاں ايك اهم نكته يه بھى سمجھ ليجيے كه قران مجيد ميں جب انسان كي طبعى صلاحيتوں يا حواس كا تذكره هوتا هے تو (السمع) سماعت كا ذكر پهلے آتا هے۔ اس كى وجه يه هے كه انسانى علم كے ذرائع ميں پهلا اور بنيادى ذريعه اس كى سماعت هے۔ پچھلى نسلوں كے علمى آثار اور تجرباتى علم سے استفاده كرنا هر دور كے انسان كى ضرورت رهى هے۔ اس علم كو بھى نسل نسل منتقل كرنے كا بنيادى ذريعه انسان كى سماعت هى هے۔ دوسرے حواس يا ذرائع اس ميں اپنا اپنا حصه بعد كے مراحل ميں شامل كرتے هيں۔

قَلِيلاً مَّا تَشْكُرُونَ: «بهت هى كم شكر هے جو تم لوگ كرتے هو»

UP
X
<>