April 27, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 24

قَالَ اهْبِطُواْ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ 

اﷲ نے (آدم، ان کی بیوی اور اِبلیس سے) فرمایا : ’’ اب تم سب یہاں سے اُتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے، اور تمہارے لئے ایک مدت تک زمین میں ٹھہرنا اور کسی قدر فائدہ اٹھانا (طے کر دیا گیا) ہے۔ ‘‘

آیت 24:   قَالَ اہْبِطُوْا بَعْضُکُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ:  ’’(اللہ نے) فرمایا تم سب اُتر جاؤ (اب) تم ایک دوسرے کے دشمن ہو۔‘‘

            ھُبُوط  کے بارے میں سورۃ البقرۃ آیت: 36 میں وضاحت ہو چکی ہے کہ یہ لفظ صرف بلندی سے نیچے اترنے کے معنی کے لیے ہی خاص نہیں بلکہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کا مفہوم بھی اس میں شامل ہے۔ جس دشمنی کا ذکر یہاں کیا گیا وہ حضرت آدم کے ہبوطِ ارضی کے وقت سے آج تک شیطان کی ذریت اور آدم کی اولاد کے درمیان مسلسل چلی آ رہی ہے اور قیامت تک چلتی رہے گی۔ اس کے علاوہ اس سے بنی نوع انسان کی باہمی دشمنیاں بھی مراد ہیں جو مختلف افراد اور اقوام کے درمیان پائی جاتی ہیں۔

            وَلَـکُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّمَتَاعٌ اِلٰی حِیْنٍ:  ’’اور تمہارے لیے زمین میں ٹھکانہ ہے اور (ضرورت کا) سازوسامان بھی ایک وقت معین تک۔‘‘

            یہ ٹھکانہ اور مال و متاع ابدی نہیں ہے‘ بلکہ ایک خاص وقت تک کے لیے ہے۔ اب تمہیں اس زمین پر رہنا بسنا ہے اور وہاں رہنے بسنے کے لیے جو چیزیں ضروری ہیں وہ وہاں پر فراہم کر دی گئی ہیں۔ 

UP
X
<>