May 6, 2024

قرآن کریم > الأنفال >surah 8 ayat 30

وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُواْ لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ 

اور (اے پیغمبر !) وہ وقت یاد کرو جب کافر لوگ منصوبے بنارہے تھے کہ تمہیں گرفتار کرلیں ، یا تمہیں قتل کردیں ، یا تمہیں (وطن سے) نکال دیں ۔ وہ اپنے منصوبے بنار ہے تھے، اور اﷲ اپنا منصوبہ بنا رہا تھا، اور اﷲ سب سے بہتر منصوبہ بنانے والا ہے

  آیت 30:  وَاِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا: ’’اور یاد کیجیے جب کفار آپ کے خلاف سازشیں کر رہے تھے‘‘

             لِیُثْبِتُوْکَ اَوْ یَقْتُلُوْکَ اَوْ یُخْرِجُوْکَ: ’’کہ آپ کو قید کر دیں یا قتل کر دیں یا (مکہ سے) نکال دیں۔‘‘

            یہ ان سازشوں کا ذکر ہے جو قریش مکہ ہجرت سے پہلے کے زمانے میں رسول اللہ کے خلاف کر رہے تھے۔ آپ کی مخالفت میں اُن کے باقی تمام حربے ناکام ہو گئے تو وہ (نعوذ باللہ) آپ کے قتل کے درپے ہو گئے اور اس بارے میں سنجیدگی سے صلاح مشورے کرنے لگے۔

             وَیَمْکُرُوْنَ وَیَمْکُرُ اللّٰہُ وَاللّٰہُ خَیْرُ الْمٰکِرِیْنَ: ’’وہ بھی چالیں چل رہے تھے اور اللہ بھی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اللہ بہترین منصوبہ بندی کرنے والا ہے۔‘‘ 

UP
X
<>