May 4, 2024

قرآن کریم > المطـفـفين >sorah 83 ayat 15

كَلَّا إِنَّهُمْ عَنْ رَبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَمَحْجُوبُونَ

ہر گز نہیں ! حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اُس دن اپنے پروردگار کے دیدار سے محروم ہوں گے

آيت 15: كَلَّا إِنَّهُمْ عَنْ رَبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَمَحْجُوبُونَ: «نهيں! يقيناً يه لوگ اس دن اپنے رب سے اوٹ ميں ركھے جائيں گے۔»

        قيامت كے دن يه لوگ الله تعالى كے ديدار سے محروم كرديے جائيں گے۔ اس كے برعكس نيكو كار لوگوں كے ليے سورة القيامة ميں يه خوش خبرى سنائى گئى هے: (وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ   إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ) كه اس دن كچھ چهرے ترو تازه هوں گے اور وه اپنے رب كى طرف ديكھ رهے هوں گے۔ اس سے يه ثابت هوتا هے كه ميدان حشر ميں اهل ايمان كو الله تعالى كے ديدار يا اس كى كسى خاص شان كے معاهدے سے سرفراز فرمايا جائے گا جس كے باعث اس دن سے سخت مراحل ان كے ليے آسان هوجائيں گے۔ اس حوالے سے همارے عام مفسرين كى رائے بھى يهى هے كه ميدان حشر ميں بھى مؤمنين صادقين كو الله تعالى كا ديدار كرايا جائے گا۔ آيت زير مطالعه سے يه اشاره بھى ملتا هے كه اس وقت ميدان حشر ميں كفار و مشركين بھى كھڑے هوں گے ليكن انهيں اس نعمت سے محروم كرديا جائے گا۔ ميدان حشر سے ايسے هى ايك منظر كى جھلك سوره ق كى اس آيت ميں بھى دكھائى گئى هے: (يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلا يَسْتَطِيعُونَ) «جس دن پنڈلى كھولى جائے گى، اور انهيں پكارا جائے گا (الله كے حضور) سجدے كے ليے، ليكن وه كر نهيں سكيں گے۔» يعنى اهل ايمان جو دنيا ميں الله تعالى كے حضور سجدے كرتے تھے وه تو اس حكم كو سنتے هى سجدے ميں گر جائيں گے ليكن دوسرے لوگوں كى كمريں تخته هوكر ره جائيں گى، وه تمام تر خواهش اور كوشش كے باوجود سجده نهيں كر سكيں گے۔

UP
X
<>