April 26, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 50

إِن تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكَ مُصِيبَةٌ يَقُولُواْ قَدْ أَخَذْنَا أَمْرَنَا مِن قَبْلُ وَيَتَوَلَّواْ وَّهُمْ فَرِحُونَ 

اگر تمہیں کوئی بھلائی مل جائے تو انہیں دکھ ہوتا ہے، اور اگر تم پر کوئی مصیبت آپڑے تو کہتے ہیں کہ : ’’ ہم نے تو پہلے ہی اپنا بچاؤ کر لیا تھا۔ ‘‘ اور (یہ کہہ کر) بڑے خوش خوش واپس چلے جاتے ہیں

 آیت ۵۰: اِنْ تُصِبْکَ حَسَنَۃٌ تَسُؤْٔہُمْ: ‘‘(اے نبی ) اگر آپ کو کوئی اچھی بات پہنچتی ہے تو انہیں وہ بری لگتی ہے۔‘‘

            اگر آپ کو کہیں سے کوئی کامیابی ملتی ہے‘ کوئی اچھی خبر آپ کے لیے آتی ہے تو انہیں یہ سب کچھ ناگوار لگتاہے۔

            وَاِنْ تُصِبْکَ مُصِیْبَۃٌ یَّــقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَآ اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ: ‘‘اور اگر آپ کو کوئی تکلیف آ جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے تو اپنا معاملہ پہلے ہی درست کر لیا تھا‘‘

            کہ ہم کوئی ان لوگوں کی طرح بے وقوف تھوڑے ہیں‘ ہم نے تو پہلے ہی ان برے حالات سے اپنی حفاظت کا بندوبست کر لیا تھا۔

            وَیَتَوَلَّوْا وَّہُمْ فَرِحُوْنَ: ‘‘اور وہ لوٹ جاتے ہیں خوشیاں مناتے ہوئے۔‘‘

            وہ اس صورتِ حال میں بڑے شاداں و فرحاں پھرتے ہیں کہ مسلمانوں پر مصیبت آگئی اور ہم بچ گئے۔

             اگلی دو آیات معرکہ حق و باطل میں ایک بندۂ مؤمن کے لیے بہت بڑا ہتھیار ہیں۔ اس لیے ہر مسلمان کو یہ دونوں آیات زبانی یاد کر لینی چاہئیں۔ 

UP
X
<>