May 5, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 67

الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُم مِّن بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمُنكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ نَسُواْ اللَّهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ 

منافق مرد اور منافق عورتیں سب ایک ہی طرح کے ہیں ۔ وہ برائی کی تلقین کرتے ہیں ، اور بھلائی سے روکتے ہیں ، اور اپنے ہاتھوں کو بند رکھتے ہیں ۔ انہوں نے اﷲ کو بھلا دیا ہے، تو اﷲ نے بھی اُن کو بھلا دیا۔ بلاشبہ یہ منافق بڑے نافرمان ہیں

 آیت 67: اَلْمُنٰفِقُوْنَ وَالْمُنٰفِقٰتُ بَعْضُہُمْ مِّنْم بَعْضٍ: ‘‘منافق مرد اور منافق عورتیں سب ایک دوسرے میں سے ہیں۔‘‘

             ان سب منافقین کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے‘ اندر سے یہ سب ایک ہیں۔

            یَاْمُرُوْنَ بِالْمُنْکَرِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوْفِ : ‘‘یہ بدی کا حکم دیتے ہیں اور نیکی سے روکتے ہیں‘‘

            یعنی اللہ کے احکام کے خلاف یہ لوگ ‘‘امر بالمنکر اور نہی عن المعروف‘‘ کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ دوسروں سے ہمدردی جتا کر انہیں نیکی سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیکھو اپنے خون پسینے کی کمائی کو اِدھر اُدھر مت ضائع کرو‘ بلکہ اسے اپنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے سنبھال کر رکھو۔

            وَیَقْبِضُوْنَ اَیْدِیَہُمْ: ‘‘اور اپنے ہاتھوں کو بند رکھتے ہیں۔‘‘

            یعنی اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے۔

            نَسُوا اللّٰہَ فَنَسِیَہُمْ اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ: ‘‘انہوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے (بھی) انہیں نظر انداز کر دیا۔ یقینا یہ منافق ہی نافرمان ہیں۔‘‘

UP
X
<>