قرآن کریم > هود
هود
•
قَالُواْ يَا لُوطُ إِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَن يَصِلُواْ إِلَيْكَ فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلاَ يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ إِلاَّ امْرَأَتَكَ إِنَّهُ مُصِيبُهَا مَا أَصَابَهُمْ إِنَّ مَوْعِدَهُمُ الصُّبْحُ أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ
(اب) فرشتوں نے (لوط سے) کہا : ’’ ہم تمہارے پروردگار کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں ۔ یہ (کافر) لوگ ہر گز تم تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ لہٰذا تم رات کے کسی حصے میں اپنے گھر والوں کو لے کر بستی سے روانہ ہو جاؤ، اور تم میں سے کوئی پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھے۔ ہاں مگر تمہاری بیوی (تمہارے ساتھ نہیں جائے گی) اُس پر بھی وہی مصیبت آنے والی ہے جو اور لوگوں پر آرہی ہے۔ یقین رکھو کہ ان (پر عذاب نازل کرنے) کیلئے صبح کا وقت مقرّر ہے۔ کیا صبح بالکل نزدیک نہیں آگئی ؟ ‘‘
•
فَلَمَّا جَاء أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ
پھر جب ہمارا حکم آگیا تو ہم نے اس زمین کے اُوپر والے حصے کو نیچے والے حصے میں تبدیل کر دیا، اور ان پر پکی مٹی کے تہہ در تہہ پتھر برسائے
•
مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ
جن پر تمہارے رَبّ کی طرف سے نشان لگے ہوئے تھے۔ اور یہ بستی (مکہ کے ان) ظالموں سے کچھ دُور نہیں ہے
•
وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ وَلاَ تَنقُصُواْ الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ إِنِّيَ أَرَاكُم بِخَيْرٍ وَإِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيطٍ
اور مدین کی طرف ہم نے شعیب کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ انہوں نے (ان سے) کہا کہ : ’’ اے میری قوم ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ اور ناپ تو ل میں کمی مت کیا کرو۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ خوشحال ہو، اور مجھے تم پر ایک ایسے دن کے عذاب کا خوف ہے جو تمہیں چاروں طرف سے گھیر لے گا
•
وَيَا قَوْمِ أَوْفُواْ الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ وَلاَ تَبْخَسُواْ النَّاسَ أَشْيَاءهُمْ وَلاَ تَعْثَوْاْ فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ
اور اے میری قو م کے لوگو ! ناپ تول پورا پورا کیا کرو، اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دیا کرو، اور زمین میں فساد پھیلاتے مت پھرو
•
بَقِيَّةُ اللَّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ
اگر تم میری بات مانو تو (لوگوں کا حق ان کو دینے کے بعد) جو کچھ اﷲ کا دیا بچ رہے، وہ تمہارے حق میں کہیں بہتر ہے۔ اور (اگر نہ مانو تو) میں تم پر پہرہ دار مقرر نہیں ہوا ہوں ۔ ‘‘
•
قَالُواْ يَا شُعَيْبُ أَصَلاَتُكَ تَأْمُرُكَ أَن نَّتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَن نَّفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاء إِنَّكَ لأَنتَ الْحَلِيمُ الرَّشِيدُ
وہ کہنے لگے : ’’ اے شعیب ! کیا تمہاری نماز تمہیں یہ حکم دیتی ہے کہ ہمارے باپ دادا جن کی عبادت کرتے آئے تھے، ہم انہیں بھی چھوڑ دیں ، اور اپنے مال ودولت کے بارے میں جو کچھ ہم چاہیں ، وہ بھی نہ کریں ؟ واقعی تم تو بڑے عقل مند، نیک چلن آدمی ہو ! ‘‘
•
قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىَ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَرَزَقَنِي مِنْهُ رِزْقًا حَسَنًا وَمَا أُرِيدُ أَنْ أُخَالِفَكُمْ إِلَى مَا أَنْهَاكُمْ عَنْهُ إِنْ أُرِيدُ إِلاَّ الإِصْلاَحَ مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِيقِي إِلاَّ بِاللَّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ
شعیب نے کہا : ’ ’ اے میری قوم کے لوگو ! ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے ایک روشن دلیل پر قائم ہوں ، اور اُس نے خاص اپنے پاس سے مجھے اچھا رزق عطافرمایا ہے (تو پھر میں تمہارے غلط طریقے پر کیوں چلوں ؟) اور میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ میں جس بات سے تمہیں منع کر رہاہوں ، تمہارے پیچھے جا کر وہی کام خود کرنے لگوں ۔ میرا مقصد اپنی استطاعت کی حد تک اصلاح کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اور مجھے جو کچھ تو فیق ہوتی ہے، صرف اﷲ کی مدد سے ہوتی ہے۔ اُسی پر میں نے بھروسہ کر رکھا ہے، اور اُسی کی طرف میں (ہر معاملے میں ) رُجوع کرتا ہوں
•
وَيَا قَوْمِ لاَ يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِي أَن يُصِيبَكُم مِّثْلُ مَا أَصَابَ قَوْمَ نُوحٍ أَوْ قَوْمَ هُودٍ أَوْ قَوْمَ صَالِحٍ وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِّنكُم بِبَعِيدٍ
اور اے میری قوم ! میرے ساتھ ضد کا جو معاملہ تم کر رہے ہو، وہ کہیں تمہیں اس انجام تک نہ پہنچا دے کہ تم پر بھی ویسی ہی مصیبت نازل ہو جیسی نوح کی قوم پر یا ہود کی قو م پر یا صالح کی قوم پر نازل ہو چکی ہے۔ اور لوط کی قوم تو تم سے کچھ دُوربھی نہیں ہے
•
وَاسْتَغْفِرُواْ رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُواْ إِلَيْهِ إِنَّ رَبِّي رَحِيمٌ وَدُودٌ
تم اپنے رَبّ سے معافی مانگو، پھر اسی کی طرف رُجوع کرو۔یقین رکھو کہ میرا رَبّ بڑا مہربان، بہت محبت کرنے والا ہے۔ ‘‘