قرآن کریم > هود
هود
•
وَإِنَّ كُلاًّ لَّمَّا لَيُوَفِّيَنَّهُمْ رَبُّكَ أَعْمَالَهُمْ إِنَّهُ بِمَا يَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
اور یقین رکھو کہ سب لوگوں کا معاملہ یہی ہے کہ تمہارا پروردگار اُن کے اعمال کا بدلہ پوراپورا دے گا۔ یقینا وہ ان کے تما م اعمال سے پوری طرح باخبر ہے
•
فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَن تَابَ مَعَكَ وَلاَ تَطْغَوْاْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
لہٰذا (اے پیغمبر !) جس طرح تمہیں حکم دیا گیا ہے، اُ س کے مطابق تم بھی سیدھے راستے پر ثابت قدم رہو، اور وہ لوگ بھی جو توبہ کر کے تمہارے ساتھ ہیں ، اورحد سے آگے نہ نکلو۔ یقین رکھو کہ جو عمل بھی تم کرتے ہو، وہ اُسے پوری طرح دیکھتا ہے
•
وَلاَ تَرْكَنُواْ إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُواْ فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاء ثُمَّ لاَ تُنصَرُونَ
اور (مسلمانو!) ان ظالم لوگوں کی طرف ذرا بھی نہ جھکنا، کبھی دوزخ کی آگ تمہیں بھی آپکڑے، اور تمہیں اﷲ کو چھوڑ کر کسی قسم کے دوست میسر نہ آئیں ، پھر تمہاری کوئی مدد بھی نہ کرے
•
وَأَقِمِ الصَّلاَةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ
اور (اے پیغمبر !) دن کے دونوں سروں پر اور رات کے کچھ حصوں میں نماز قائم کرو۔ یقینا نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں ۔ یہ ایک نصیحت ہے اُن لوگوں کیلئے جو نصیحت مانیں
•
وَاصْبِرْ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ
اور صبر سے کام لو، اس لئے کہ اﷲ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا
•
فَلَوْلاَ كَانَ مِنَ الْقُرُونِ مِن قَبْلِكُمْ أُوْلُواْ بَقِيَّةٍ يَنْهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِي الأَرْضِ إِلاَّ قَلِيلاً مِّمَّنْ أَنجَيْنَا مِنْهُمْ وَاتَّبَعَ الَّذِينَ ظَلَمُواْ مَا أُتْرِفُواْ فِيهِ وَكَانُواْ مُجْرِمِينَ
تم سے پہلے جو اُمتیں گذری ہیں ، بھلا اُن میں ایسے لوگ کیوں نہ ہوئے جن کے پاس اتنی بچی کھچی سمجھ تو ہوتی کہ وہ لوگوں کو زمین میں فساد مچانے سے روکتے ؟ ہاں تھوڑے سے لوگ تھے جن کو ہم نے (عذاب سے) نجات دی تھی۔ اور جو لوگ ظالم تھے، وہ جس عیش و عشرت میں تھے، اُسی کے پیچھے لگے رہے، اور جرائم کا ارتکاب کرتے رہے
•
وَمَا كَانَ رَبُّكَ لِيُهْلِكَ الْقُرَى بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا مُصْلِحُونَ
اور تمہارا پروردگار ایسا نہیں ہے کہ بستیوں پر ظلم کر کے اُنہیں تباہ کر دے جبکہ اُن کے باشندے صحیح رَوِش پر چل رہے ہوں
•
وَلَوْ شَاء رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلاَ يَزَالُونَ مُخْتَلِفِينَ
اور اگر تمہارا پروردگار چاہتا تو تمام انسانوں کو ایک ہی طریقے کا پیرو بنا دیتا، (مگر کسی کو زبردستی کسی دین پر مجبور کرنا حکمت کا تقا ضا نہیں ہے، اس لئے انہیں اپنے اختیار سے مختلف طریقے اپنانے کا موقع دیا گیا ہے) اور وہ اب ہمیشہ مختلف راستوں پر ہی رہیں گے
•
إِلاَّ مَن رَّحِمَ رَبُّكَ وَلِذَلِكَ خَلَقَهُمْ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لأَمْلأنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
البتہ جن پر تمہارا پروردگار رحم فرمائے گا، اُن کی بات اور ہے (کہ اﷲ انہیں حق پر قائم رکھے گا) اور اسی (امتحان) کیلئے اس نے ان کو پیدا کیا ہے۔ اور تمہارے رَبّ کی وہ بات پوری ہو گی جو اُس نے کہی تھی کہ : ’’ میں جہنم کو جنات اور انسانوں دونوں سے بھر دوں گا۔ ‘‘
•
وَكُلاًّ نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاء الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ وَجَاءكَ فِي هَذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ
اور (اے پیغمبر !) گذشتہ پیغمبروں کے واقعات میں سے وہ سارے واقعات ہم تمہیں سنا رہے ہیں جن سے ہم تمہارے دل کو تقویت پہنچائیں ، اور ان واقعات کے ضمن میں تمہارے پاس جو بات آئی ہے، وہ خود بھی حق ہے، اور تمام مومنوں کیلئے نصیحت اور یاددہانی بھی ہے