May 19, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 119

إِلاَّ مَن رَّحِمَ رَبُّكَ وَلِذَلِكَ خَلَقَهُمْ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لأَمْلأنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ 

البتہ جن پر تمہارا پروردگار رحم فرمائے گا، اُن کی بات اور ہے (کہ اﷲ انہیں حق پر قائم رکھے گا) اور اسی (امتحان) کیلئے اس نے ان کو پیدا کیا ہے۔ اور تمہارے رَبّ کی وہ بات پوری ہو گی جو اُس نے کہی تھی کہ : ’’ میں جہنم کو جنات اور انسانوں دونوں سے بھر دوں گا۔ ‘‘

 آیت ۱۱۹:  اِلاَّ مَنْ رَّحِمَ رَبُّکَ وَلِذٰلِکَ خَلَقَہُمْ:  «سوائے اُس کے کہ جس پر آپ کا رب رحم فرما دے۔  اور اسی لیے اُس نے انہیں پیدا کیا ہے۔ »

            اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی تخلیق کے اندر یہ اختلاف اور تنوع خود رکھا ہے۔  دنیا میں اربوں انسان ہیں مگر ان میں کوئی سے دو انسانوں کے مزاج، شکل و صورت اور آواز حتیٰ کہ انگلیوں کے نشانات آپس میںنہیں ملتے۔  لہٰذا اللہ انسانوں کو پیدا ہی اسی انداز پر کرتا ہے کہ ان میں تنوع اور انفرادیت قائم رہے۔  ایک حدیث نبوی کی رو سے انسان بھی معدنیات کی طرح ہیں۔  چنانچہ جس طرح معدنیات کی بے شمار اقسام ہیں مگر ہر ایک کی اپنی خصوصیات اور اپنی پہچان ہے، یہی معاملہ انسانوں کا ہے۔

             وَتَمَّتْ کَلِمَۃُ رَبِّکَ لَاَمْلَئَنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ:  «اور آپ کے رب کی یہ بات پوری ہو کر رہے گی کہ میں جہنم کو ِجنوں ّاور انسانوں سب سے بھر کر رہوں گا۔ »

            یعنی تمام مشرک، سرکش، نافرمان اور گناہ گار جنوں اور انسانوں کو اکٹھا کر کے جہنم کا ایندھن بناؤ ںگا اور یوں ان سے جہنم کو بھر دوں گا۔ اُس نے جنت بنائی ہے تو اسے بھی آباد کرنا ہے اور جہنم بنائی ہے تو اُسے بھی ایندھن فراہم کرنا ہے۔ 

UP
X
<>