قرآن کریم > الصّافّات
الصّافّات
•
فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانظُرْ مَاذَا تَرَى قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ سَتَجِدُنِي إِن شَاء اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ
پھر جب وہ لڑکا ابراہیم کے ساتھ چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا تو اُنہوں نے کہا : ’’ بیٹے ! میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ تمہیں ذبح کر رہاہوں ، اب سوچ کر بتاؤ، تمہاری کیا رائے ہے؟‘‘ بیٹے نے کہا : ’’ اباجان ! آپ وہی کیجئے جس کا آپ کو حکم دیا جارہا ہے، اِن شاء اﷲ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔‘‘
•
فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ
چنانچہ (وہ عجیب منظر تھا) جب دونوں نے سر جھکادیا، اور باپ نے بیٹے کو پیشانی کے بل گرایا
•
قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
تم نے خواب کو سچ کر دکھایا۔ یقینا ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح صلہ دیتے ہیں ۔‘‘