قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
وَذَرِ الَّذِينَ اتَّخَذُواْ دِينَهُمْ لَعِبًا وَلَهْوًا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَذَكِّرْ بِهِ أَن تُبْسَلَ نَفْسٌ بِمَا كَسَبَتْ لَيْسَ لَهَا مِن دُونِ اللَّهِ وَلِيٌّ وَلاَ شَفِيعٌ وَإِن تَعْدِلْ كُلَّ عَدْلٍ لاَّ يُؤْخَذْ مِنْهَا أُوْلَئِكَ الَّذِينَ أُبْسِلُواْ بِمَا كَسَبُواْ لَهُمْ شَرَابٌ مِّنْ حَمِيمٍ وَعَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُواْ يَكْفُرُونَ
اور چھوڑ دو اُن لوگوں کو جنہوں نے اپنے دین کو کھیل تماشا بنا رکھا ہے، اور جن کو دُنیوی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا ہے، اور اس (قرآن) کے ذریعے (لوگوں کو) نصیحت کرتے رہو، تاکہ ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص اپنے اعمال کے سبب اس طرح گرفتار ہوجائے کہ اﷲ (کے عذاب) سے بچانے کیلئے نہ کوئی اُس کا یارومددگار بن سکے نہ سفارشی، اور اگر وہ (اپنی رہائی کیلئے) ہر طرح کا فدیہ بھی پیش کرنا چاہے تو اُس سے وہ قبول نہ کیا جائے۔ (چنانچہ) یہی (دین کو کھیل تماشا بنانے والے) وہ لوگ ہیں جو اپنے کئے کی بدولت گرفتار ہو گئے ہیں ۔ چونکہ انہوں نے کفر اپنا رکھا تھا، اس لئے اُن کیلئے کھولتے ہوئے پانی کا مشروب اور ایک دُکھ دینے والا عذاب (تیار) ہے
•
قُلْ أَنَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَنفَعُنَا وَلاَ يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلَى أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللَّهُ كَالَّذِي اسْتَهْوَتْهُ الشَّيَاطِينُ فِي الأَرْضِ حَيْرَانَ لَهُ أَصْحَابٌ يَدْعُونَهُ إِلَى الْهُدَى ائْتِنَا قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَىَ وَأُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ
(اے پیغمبر !) ان سے کہو : ’’ کیا ہم اﷲ کو چھوڑ کر ایسی چیزوں کو پکاریں جو ہمیں نہ کوئی فائدہ پہنچا سکتی ہیں ، نہ نقصان، اور جب اﷲ ہمیں ہدایت دے چکا ہے تو کیا اِس کے بعد بھی ہم اُلٹے پاؤں پھر جائیں ؟ (اور) اُس شخص کی طرح (ہو جائیں ) جسے شیطان بہکا کر صحرا میں لے گئے ہوں ، اور وہ حیرانی کے عالم میں بھٹکتا پھرتا ہو، اُس کے کچھ ساتھی ہوں جو اُسے ٹھیک راستے کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہمارے پاس آجاؤ ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ اﷲ کی دی ہوئی ہدایت ہی صحیح معنی میں ہدایت ہے، اور ہمیں یہ حکم دیا گیا ہے کہ ہم رب العالمین کے آگے جھک جائیں ۔ ‘‘
•
وَأَنْ أَقِيمُواْ الصَّلاةَ وَاتَّقُوهُ وَهُوَ الَّذِيَ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
اور یہ (حکم دیا گیا ہے) کہ : ’’ نماز قائم کرو، اور اُس (کی نافرمانی) سے ڈرتے رہو۔ اور وہی ہے جس کی طرف تم سب کو اِکٹھا کر کے لے جایا جائے گا۔ ‘‘
•
وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحَقِّ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّوَرِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
اور وہی ذات ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے، اور جس دن وہ (روزِ قیامت سے) کہے گا کہ : ’’ تو ہو جا ‘‘ تو وہ ہو جائے گا۔ اُس کا قول برحق ہے۔ اور جس دن صور پھونکا جائے گا، اُس دن بادشاہی اُسی کی ہوگی۔ وہ غائب و حاضر ہر چیز کو جاننے والا ہے، اور وہی بڑی حکمت والا، پوری طرح باخبر ہے
•
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً إِنِّي أَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ
اور (اُس وقت کا ذکر سنو) جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا تھا کہ : ’’ کیا آپ بتوں کو خدا بنائے بیٹھے ہیں ؟ میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ اور آپ کی قوم کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں ۔ ‘‘
•
وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ
اور اسی طرح ہم ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی سلطنت کا نظارہ کراتے تھے، اور مقصد یہ تھا کہ وہ مکمل یقین رکھنے والوں میں شامل ہوں
•
فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَى كَوْكَبًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لا أُحِبُّ الآفِلِينَ
چنانچہ جب اُن پر رات چھائی تو اُنہوں نے ایک ستارا دیکھا۔ کہنے لگے : ’’ یہ میرا رب ہے۔ ‘‘ پھر جب وہ ڈوب گیا تو انہوں نے کہا : ’’ میں ڈوبنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ ‘‘
•
فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِن لَّمْ يَهْدِنِي رَبِّي لأكُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ
پھر جب انہوں نے چاند کو چمکتے دیکھا تو کہا کہ : ’’ یہ میرا رب ہے۔ ‘‘ لیکن جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہنے لگے: ’’ اگر میرا رب مجھے ہدایت نہ دے تو میں یقینا گمراہ لوگوں میں شامل ہوجاؤں ۔ ‘‘
•
فَلَمَّا رَأَى الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هَذَا رَبِّي هَذَآ أَكْبَرُ فَلَمَّا أَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
پھر جب انہوں نے سورج کو چمکتے دیکھا تو کہا : ’’ یہ میرا رب ہے۔ یہ زیادہ بڑا ہے۔ ‘‘ پھر جب وہ غروب ہوا تو انہوں نے کہا : ’’اے میری قوم ! جن جن چیزوں کو تم اﷲ کی خدائی میں شریک قرار دیتے ہو، میں اُن سب سے بیزار ہوں
•
إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَاْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
میں نے تو پوری طرح یکسو ہو کر اپنا رُخ اُس ذات کی طرف کر لیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں ۔ ‘‘