قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُم بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُم بِالنَّهَارِ ثُمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيهِ لِيُقْضَى أَجَلٌ مُّسَمًّى ثُمَّ إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ ثُمَّ يُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اور وہی ہے جو رات کے وقت (نیند میں) تمہاری روح (ایک حد تک) قبض کر لیتا ہے، اور دن بھر میں تم نے جو کچھ کیا ہوتا ہے، اسے خوب جانتا ہے، پھر اس (نئے دن) میں تمہیں نئی زندگی دیتا ہے، تاکہ (تمہاری عمر کی) مقررہ مدت پوری ہو جائے۔ پھر اسی کے پاس تم کو لوٹ کر جانا ہے۔ اُس وقت وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کیا کرتے تھے
•
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَيُرْسِلُ عَلَيْكُم حَفَظَةً حَتَّىَ إِذَا جَاء أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَهُمْ لاَ يُفَرِّطُونَ
وہی اپنے بندوں پر مکمل اقتدار رکھتا ہے، اور تمہارے لئے نگہبان (فرشتے) بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اس کو پورا پورا وصول کر لیتے ہیں ، اور وہ ذرا بھی کوتاہی نہیں کرتے
•
ثُمَّ رُدُّواْ إِلَى اللَّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ أَلاَ لَهُ الْحُكْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ
پھر ان سب کو ان کے مولا ئے برحق کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے۔ یاد رکھو ! حکم اسی کا چلتا ہے، اور وہ سب سے زیادہ جلدی حساب لینے والا ہے
•
قُلْ مَن يُنَجِّيكُم مِّن ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَهُ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً لَّئِنْ أَنجَانَا مِنْ هَذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ
کہو : ’’ خشکی اور سمندر کی تاریکیوں سے اُس وقت کون تمہیں نجات دیتا ہے جب تم اسے گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے پکارتے ہو، (اور یہ کہتے ہو کہ) اگر اُس نے ہمیں اِس مصیبت سے بچا لیا تو ہم ضرور بالضرور شکر گذار بندوں میں شامل ہوجائیں گے؟‘‘
•
قُلِ اللّٰهُ يُنَجِّيْكُمْ مِّنْهَا وَمِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ
کہو : ’’ اﷲ ہی تمہیں اس مصیبت سے بھی بچاتا ہے، اور ہر دوسری تکلیف سے بھی، پھر بھی تم شرک کرتے ہو۔‘‘
•
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَى أَن يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّن فَوْقِكُمْ أَوْ مِن تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعاً وَيُذِيقَ بَعْضَكُم بَأْسَ بَعْضٍ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ
کہو کہ : ’’ وہ اس بات پر پوری طرح قدرت رکھتا ہے کہ تم پر کوئی عذاب تمہارے اوپر سے بھیج دے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے (نکال دے) یا تمہیں مختلف ٹولیوں میں بانٹ کر ایک دوسرے سے بھڑا دے، اور ایک دوسرے کی طاقت کا مزہ چکھا دے۔ دیکھو ! ہم کس طرح مختلف طریقوں سے اپنی نشانیاں واضح کر رہے ہیں ، تاکہ یہ کچھ سمجھ سے کام لے لیں
•
وَكَذَّبَ بِهِ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ قُل لَّسْتُ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ
اور (اے پیغمبر !) تمہاری قوم نے اس (قرآن) کو جھٹلایا ہے، حالانکہ وہ بالکل حق ہے۔ تم کہہ دو کہ : ’’ مجھ کو تمہاری ذمہ داری نہیں سونپی گئی ہے
•
لِّكُلِّ نَبَإٍ مُّسْتَقَرٌّ وَسَوْفَ تَعْلَمُونَ
ہر واقعے کا ایک وقت مقرر ہے، اور جلد ہی تمہیں سب معلوم ہو جائے گا۔ ‘‘
•
وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّى يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اور جب تم اُن لوگوں کو دیکھو جو ہماری آیتوں کو برا بھلا کہنے میں لگے ہوئے ہیں تو اُن سے اُس وقت تک کیلئے الگ ہو جاؤ جب تک وہ کسی اور بات میں مشغول نہ ہوجائیں ۔ اور اگر کبھی شیطان تمہیں یہ بات بھلادے تو یاد آنے کے بعد ظالم لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو
•
وَمَا عَلَى الَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَلَكِن ذِكْرَى لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ
ان کے کھاتے میں جو اعمال ہیں ان کی کوئی ذمہ داری پرہیزگاروں پر عائد نہیں ہوتی۔ البتہ نصیحت کر دینا اُن کا کام ہے، شاید وہ بھی (ایسی باتوں سے) پرہیز کرنے لگیں