May 17, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 44

وَقِيلَ يَا أَرْضُ ابْلَعِي مَاءكِ وَيَا سَمَاء أَقْلِعِي وَغِيضَ الْمَاء وَقُضِيَ الأَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِيِّ وَقِيلَ بُعْداً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ 

اور حکم ہو اکہ : ‘‘ اے زمین ! اپنا پانی نگل لے اور اے آسمان ! تھم جا۔ ‘‘ چنانچہ پانی اتر گیا، اورسار ا قصہ چکا دیا گیا، کشتی جو دی پہاڑ پر آٹھہری، اور کہہ دیا گیا کہ : ’’ بربادی ہے اُس قوم کی جو ظالم ہو ! ‘‘

 آیت ۴۴:  وَقِیْلَ یٰٓــاَ رْضُ ابْلَعِیْ مَآءَکِ:  «اور حکم ہوا کہ اے زمین تو ُاپنے پانی کو نگل جا»

            زمین کو اللہ تعالیٰ کاحکم ہوا کہ تو اپنے اس پانی کو اپنے اندر جذب کر لے۔  اللہ بہتر جانتا ہے کہ اس عمل میں کتنا وقت لگا ہو گا۔  بہر حال حکم الٰہی کے مطابق پانی زمین میں جذب ہو گیا۔  

             وَیٰسَمَآءُ اَقْلِعِیْ وَغِیْضَ الْمَآءُ وَقُضِیَ الْاَمْرُ:  «اور اے آسمان تو بھی اب تھم جا، اور پانی سکھا دیا گیا، اور فیصلہ چکا دیا گیا»

             وَاسْتَوَتْ عَلَی الْجُوْدِیِّ:  «اور کشتی جودی ُپہاڑ پر جا ٹھہری»

            کوہِ ارارات میں «جودی» ایک چوٹی کا نام ہے۔  یہ دشوار گزار پہاڑی سلسلہ آذربائیجان کے علاقے اور ترکی کی سرحد کے قریب ہے۔  کسی زمانے میں ایک ایسی خبر بھی مشہور ہوئی تھی کہ اس پہاڑی سلسلہ کی ایک چوٹی پر کسی جہا ز کے پائیلٹ نے کوئی کشتی نما چیز دیکھی تھی۔  بہر حال قرآن کا فرمان ہے کہ ہم اس کشتی کو محفوظ رکھیں گے اور ایک زمانے میں یہ نشانی بن کر دنیا کے سامنے آئے گی (العنکبوت : ۱۵)۔  چنانچہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ کشتی اب بھی کوہِ جودی کی چوٹی پر موجود ہے اور ایک وقت آئے گا جب انسان اس تک رسائی حاصل کرلے گا۔

             وَقِیْلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ:  «اور کہہ دیا گیا دُوری (ہلاکت) ہے اُس قوم کے لیے جو ظالم تھی۔»

            یعنی اس قوم کا نام و نشان مٹا کر ہمیشہ کے لیے اسے نسیاً منسیاً کر دیا گیا۔  

UP
X
<>