May 5, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 17

قَالُواْ يَا أَبَانَا إِنَّا ذَهَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَكْنَا يُوسُفَ عِندَ مَتَاعِنَا فَأَكَلَهُ الذِّئْبُ وَمَا أَنتَ بِمُؤْمِنٍ لِّنَا وَلَوْ كُنَّا صَادِقِينَ

کہنے لگے : ’’ ابا جی ! یقین جانئے، ہم دوڑنے کا مقابلہ کر نے چلے گئے تھے، اور ہم نے یوسف کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تھا، اتنے میں ایک بھیڑیا اُسے کھا گیا۔ اور آپ ہماری بات کا یقین نہیں کریں گے، چاہے ہم کتنے ہی سچے ہوں ۔ ‘‘

 آیت  ۱۷:  قَالُوْا یٰٓاَبَانَآ اِنَّا ذَہَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَکْنَا یُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا:  «انہوں نے کہا: ابا جان! ہم جا کر دوڑ کا مقابلہ کرنے لگے اور ہم نے چھوڑ دیا تھا یوسف کو اپنے سامان کے پاس»

            ہم نے اپنا اضافی سامان اکٹھا کر کے ایک جگہ رکھا اور اس سامان کے پاس ہم نے یوسف کو چھوڑ دیا تھا۔ خود ہم ایک دوسرے سے دوڑمیں مقابلہ کرتے ہوئے دور نکل گئے۔

             فَاَکَلَہُ الذِّئْبُ وَمَآ اَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَلَوْ کُنَّا صٰدِقِیْنَ: « تو اُسے کھا لیا ایک بھیڑیے نے۔اور آپ ہماری بات مانیں گے تو نہیں، خواہ ہم کتنے ہی سچے ہوں۔»

UP
X
<>