May 5, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 19

وَجَاءتْ سَيَّارَةٌ فَأَرْسَلُواْ وَارِدَهُمْ فَأَدْلَى دَلْوَهُ قَالَ يَا بُشْرَى هَذَا غُلاَمٌ وَأَسَرُّوهُ بِضَاعَةً وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَعْمَلُونَ 

اور (دوسری طرف جس جگہ انہوں نے یوسف کو کنویں میں ڈالا تھا، وہاں ) ایک قافلہ آیا۔ قافلے کے لوگوں نے ایک آدمی کو پانی لانے کیلئے بھیجا، اور اُس نے اپنا ڈول (کنویں میں ) ڈالا تو (وہاں یوسف علیہ السلام کو دیکھ کر) پکار اُٹھا : ’’ لو خوشخبری سنو ! یہ تو ایک لڑکا ہے۔ ‘‘ اور قافلے والوں نے انہیں ایک تجارت کا مال سمجھ کر چھپا لیا، اور جو کچھ وہ کر رہے تھے، اﷲ کو اس کا پورا پورا علم تھا

 آیت ۱۹:  وَجَآءَتْ سَیَّارَۃٌ فَاَرْسَلُوْا وَارِدَہُمْ:  « اور (کچھ عرصہ بعد) ایک قافلہ آیا تو انہوں نے بھیجا اپنے آگے چلنے والے کو»

            جب قافلے چلتے تھے تو ایک آدمی قافلے کے آگے آگے چلتا تھا۔ وہ قافلے کے پڑاؤ کے لیے جگہ کا انتخاب کرتا اور پانی وغیرہ کے انتظام کا جائزہ لیتا۔ قافلے والوں نے اس ڈیوٹی پر مامور شخص کو بھیجا کہ وہ جا کر پانی کاکھوج لگائے۔ اس شخص نے باؤلی دیکھی تو پانی نکالنے کی تدبیر کرنے لگا۔

             فَاَدْلٰی دَلْوَہ: « تو اس نے لٹکایا اپنا ڈول۔»

            حضرت یوسف نے اس کے ڈول کو پکڑ لیا۔ اس نے جب ڈول کھینچا اور حضرت یوسف کو دیکھا تو:

             قَالَ یٰبُشْرٰی ہٰذَا غُلٰمٌ وَاَسَرُّوْہُ بِضَاعَۃً: « وہ پکار اٹھا کہ خوشخبری ہو! یہ تو ایک لڑکا ہے۔ اور انہوں نے اسے چھپا لیا، ایک پونجی سمجھ کر۔»

            کہ بہت خوبصورت لڑکا ہے، بیچیں گے تو اچھے دام ملیں گے۔

             وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ بِمَا یَعْمَلُوْنَ:  « اور اللہ خوب جانتا تھا جو وہ کر رہے تھے۔»

UP
X
<>