May 5, 2024

قرآن کریم > إبراهيم >surah 14 ayat 27

يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ وَيُضِلُّ اللَّهُ الظَّالِمِينَ وَيَفْعَلُ اللَّهُ مَا يَشَاء 

جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اﷲ اُن کو اس مضبوط بات پر دُنیا کی زندگی میں بھی جمائو عطا کرتا ہے ، اور آخرت میں بھی ۔ اور ظالم لوگوں کو اﷲ بھٹکا دیتا ہے ، اور اﷲ (اپنی حکمت کے مطابق ) جو چاہتا ہے کرتا ہے

 آیت ۲۷:  یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَۃِ: «اللہ ثبات عطا کرتا ہے اہل ِایمان کو قول ِثابت کے ذریعے سے دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی۔»

            یہاں قولِ ثابت سے مراد ایمان ہے۔ آخرت پر پختہ ایمان رکھنے والا شخص دنیا کے اندر اپنے کردار اور نظریات میں مضبوط اور ثابت قدم ہوتا ہے۔ اس کے حوصلے، اس کے موقف اور اس کی صلاحیتوں کو اللہ تعالیٰ استقامت بخشتا ہے۔ ایسے لوگوں کو اسی طرح کا ثبات آخرت میں بھی عطا ہو گا۔

             وَیُضِلُّ اللّٰہُ الظّٰلِمِیْنَ وَیَفْعَلُ اللّٰہُ مَا یَشَآءُ : «اور گمراہ کر دیتا ہے اللہ ظالموں کو، اور اللہ کرتا ہے جو چاہتا ہے۔»

UP
X
<>