April 29, 2024

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 28

الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلائِكَةُ ظَالِمِي أَنفُسِهِمْ فَأَلْقَوُاْ السَّلَمَ مَا كُنَّا نَعْمَلُ مِن سُوءٍ بَلَى إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

جن کی رُوحیں فرشتوں نے اس حالت میں قبض کیں جب انہوں نے اپنی جانوں پر (کفر کی وجہ سے) ظلم کر رکھا تھا۔ اس موقع پر کافر لوگ بڑی فرماں برداری کے بول بولیں گے کہ ہم تو کوئی برا کام نہیں کرتے تھے۔ (ان سے کہا جائے گا :) ’’ کیسے نہیں کرتے تھے؟ اﷲ کو سب معلوم ہے کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو

 آیت ۲۸:  الَّذِیْنَ تَتَوَفّٰٹہُمُ الْملٰٓئِکَۃُ ظَالِمِیْٓ اَنْفُسِہِمْ:  «جن (کی روحوں) کو قبض کرتے ہیں فرشتے اس حال میں کہ وہ اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے تھے»

            ایسے لوگ جنہیں اپنی زندگی میں اللہ یاد ہے نہ آخرت، نیکی کی رغبت ہے نہ برائی سے نفرت، بس اپنی عیش کوشی اور نفس پرستی میں مگن ہیں۔ اسی حالت میں جب فرشتے ان کے پاس پروانۂ موت لے کر آ دھمکیں گے:

             فَاَلْقَوُا السَّلَمَ مَا کُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوْٓءٍ:  «تو (اُس وقت) وہ اطاعت پیش کریں گے کہ ہم تو کوئی برے کام نہیں کر رہے تھے۔»

             بَلٰٓی اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ:  «(تو فرشتے کہیں گے) کیوں نہیں، اللہ خوب جانتا ہے اسے جو کچھ تم کر رہے تھے۔»

            موت کے فرشتوں کے سامنے وہ سر تسلیم خم کرتے ہوئے اپنے اسلام اور اطاعت کا اظہار کریں گے اور اس طرح ان کے سامنے بھی جھوٹ بولنے کی کوشش کریں گے۔ 

UP
X
<>