April 29, 2024

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 36

وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُواْ اللَّهَ وَاجْتَنِبُواْ الطَّاغُوتَ فَمِنْهُم مَّنْ هَدَى اللَّهُ وَمِنْهُم مَّنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلالَةُ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ 

اور واقعہ یہ ہے کہ ہم نے ہر اُمت میں کوئی نہ کوئی پیغمبر اس ہدایت کے ساتھ بھیجا ہے کہ تم اﷲ کی عبادت کرو، اور طاغوت سے اجتناب کرو۔ پھر ان میں سے کچھ وہ تھے جن کو اﷲ نے ہدایت دے دی، اور کچھ ایسے تھے جن پر گمراہی مسلط ہوگئی۔ تو ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ (پیغمبروں کو) جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا؟

 آیت ۳۶:  وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلاً اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ:  «اور ہم نے تو ہر اُمت میں ایک رسول بھیجا (اس پیغام کے ساتھ) کہ اللہ ہی کی بندگی کرو اور طاغوت سے بچو!»

            طاغوت کا لفظ (طغٰی) سے مشتق ہے جس کے معنی سرکشی کے ہیں۔ لہٰذا جو کوئی اللہ کی بندگی اور اطاعت سے سرکشی اور سرتابی کر رہا ہو، وہ طاغوت ہے، چاہے وہ انسان ہو یا جن، کسی ریاست کا کوئی ادارہ ہو، آئین ہو یا خود ریاست ہو۔ بہر حال جو بھی اللہ کی اطاعت سے سرتابی کر کے اس کی بندگی سے باہر نکلنے کی کوشش کرے گا، وہ گویا اللہ کے مقابلے میں حاکمیت کا دعویدار ہو گا اور اسی لیے طاغوت کے زمرے میں شمار ہو گا۔ طاغوت سے کنارہ کشی کا حکم سورۃ البقرۃ کی (آیت: ۲۵۶) میں اس طرح آیا ہے:  فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَیُؤْمِنْ بِاللّٰہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰی لاَ انْفِصَامَ لَـہَا.  «جس کسی نے کفر کیا طاغوت سے اور ایمان لایا اللہ پر تو یقینا اس نے تھام لیا ایک مضبوط حلقہ جس کو ٹوٹنا نہیں ہے۔»

             فَمِنْہُمْ مَّنْ ہَدَی اللّٰہُ وَمِنْہُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلٰلَۃُ:  « تو اُن میں کچھ ایسے بھی تھے جنہیں اللہ نے ہدایت دے دی، اور کچھ وہ بھی تھے جن پر مسلط ہو گئی گمراہی۔»

             فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ:  « تو تم  گھومو پھرو زمین میں اور دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیسا انجام ہوا!»

            تم اپنے تجارتی قافلوں کے ساتھ اصحاب ِحجر کی بستیوں سے بھی گزرتے ہو، تم نے قومِ ثمود کے محلات کے کھنڈرات بھی دیکھے ہیں۔ تم قومِ مدین کے انجام سے بھی واقف ہو اور تمہیں یہ بھی معلوم ہے کہ سدوم اور عامورہ کی بستیوں کے ساتھ کیا معاملہ ہوا تھا۔ یہ تمام تاریخی حقائق تمہارے علم میں ہیں اور تم یہ بھی جانتے ہوکہ ان سب کو کس جرم کی سزا بھگتنا پڑی تھی۔ 

UP
X
<>