May 18, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 19

وَمَنْ أَرَادَ الآخِرَةَ وَسَعَى لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا 

اور جو شخص آخرت (کا فائدہ) چاہے، اور اُس کیلئے ویسی ہی کوشش کرے جیسی اُس کیلئے کرنی چاہیئے، جبکہ وہ مومن بھی ہو، تو ایسے لوگوں کی کوشش کی پوری قدردانی کی جائے گی

 آیت ۱۹:  وَمَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَۃَ وَسَعٰی لَہَا سَعْیَہَا وَہُوَ مُؤْمِن:   «اور جو کوئی آخرت کا طلب گار ہو، اور اس کے لیے اس کے شایانِ شان کوشش کرے اور وہ مؤمن بھی ہو»

            یعنی اس کی یہ طلب صرف زبانی دعویٰ تک محدود نہ ہو، بلکہ حصولِ آخرت کے لیے وہ ٹھوس اور حقیقی کوشش بھی کرے، جیسا کہ کوشش کرنے کا حق ہے۔  اور پھر یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اہل ایمان میں سے ہو، کیونکہ ایمان کے بغیر اللہ کے ہاں بڑی سے بڑی نیکی بھی قابل قبول نہیں ہے۔

              فَاُولٰٓئِکَ کَانَ سَعْیُہُمْ مَّشْکُوْرًا :   «تو یہی لوگ ہوں گے جن کی کوشش کی قدر افزائی کی جائے گی۔»

            اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا اجْعَلْنَا مِنْھُمْ! یہ آیت ہم میں سے ہر ایک کے لیے لٹمس ٹیسٹ ہے۔ اس ٹیسٹ کی مدد سے ہر شخص ٹھیک سے معلوم کر سکتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے کس موڑ پر، کس حیثیت سے کھڑ اہے؟ چنانچہ ہر انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی منصوبہ بندیوں اور شبانہ روز بھاگ دوڑ کی ترجیحات کا تجزیہ کر کے اپنا احتساب کرے کہ وہ کس قدر دنیا کا طالب ہے اور کس حد تک فلاحِ آخرت کو پانے کا خواہش مند؟ بہر حال دنیا پر آخرت کو ترجیح دینا اور پھر اپنے قول و فعل سے اپنی ترجیحات کو ثابت کرنا ایک کٹھن اور دشوار کام ہے۔  اللہ تعالیٰ ہم میں سے ہر ایک کو اس کی ہمت اور توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

UP
X
<>