May 18, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 20

كُلاًّ نُّمِدُّ هَؤُلاء وَهَؤُلاء مِنْ عَطَاء رَبِّكَ وَمَا كَانَ عَطَاء رَبِّكَ مَحْظُورًا 

(اے پیغمبر!) جہاں تک (دنیا میں ) تمہارے رَبّ کی عطا کا تعلق ہے، ہم اِن کو بھی اُس سے نوازتے ہیں ، اور اُن کو بھی۔ اور (دنیا میں ) تمہارے رَبّ کی عطا کسی کیلئے بند نہیں ہے

 آیت ۲۰:  کُلاًّ نُّمِدُّ ہٰٓؤُلآَءِ وہٰٓؤُلآَءِ مِنْ عَطَآءِ رَبِّکَ:   «ہم سب کو مدد پہنچائے جا رہے ہیں، ان کو بھی اور ان کو بھی، آپ کے رب کی عطا سے۔»

            یہ دنیا چونکہ دار الامتحان ہے اس لیے جب تک انسان یہاں موجود ہیں، ان میں سے کوئی مجرم ہو یا اطاعت گزار، ہر ایک کی بنیادی ضروریات پوری ہو رہی ہیں۔  یہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی نوازش ہے جس میں سے وہ اپنے نافرمانوں اور دشمنوں کو بھی نواز رہا ہے۔

              وَمَا کَانَ عَطَآءُ رَبِّکَ مَحْظُوْرًا:   «اور آپ کے رب کی عطا رُکی ہوئی نہیں ہے۔»

            دنیا میں اللہ تعالیٰ کی یہ عطا اور بخشش عام ہے۔  اس میں دوست اور دشمن کے امتیاز کی بنیاد پر کوئی قدغن یا روک ٹوک نہیں ہے۔ 

UP
X
<>