May 5, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 21

اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰي بَعْضٍ ۭ وَلَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَكْبَرُ تَفْضِيْلًا

دیکھو ہم نے کس طرح ان میں سے ایک کو دوسرے پر فضیلت دے رکھی ہے۔ اور یقین رکھو کہ آخرت درجات کے اعتبار سے بھی بہت بڑی ہے، اور فضیلت کے اعتبار سے بھی کہیں زیادہ ہے

 آیت ۲۱:  اُنْظُرْکَیْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ:   «دیکھو کیسے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے!»

            اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں بعض لوگوں کو مال و اسباب، ذہنی و جسمانی صلاحیتوں، شکل و صورت اور مقام و مرتبے میں بعض دوسروں پر فضیلت دے رکھی ہے۔  یہ اس کی مرضی اور مشیت کا معاملہ ہے۔

              وَلَلْاٰخِرَۃُ اَکْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَکْبَرُ تَفْضِیْلاً:   «لیکن آخرت کی زندگی درجات اور فضیلت میں اس سے بہت بڑھ کر ہو گی۔»

            دنیا میں تو درجات و فضائل جیسے بھی ہوں، جتنے بھی ہوں، محدود ہی ہوں گے، مگر آخرت کی نعمتیں اور نوازشیں ایسی لامحدود اور لامتناہی ہوں گی کہ ان کا موازنہ و مقابلہ دنیا کی کسی چیز سے ممکن ہی نہیں ہو گا۔  یہاں ایک شخص بیس پچیس سال کٹیا میں رہ لے گا اور ایک دوسرا شخص اتنا ہی عرصہ محل میں رہ لے گا تو کیا فرق واقع ہو جائے گا؟ آخر کار تو دونوں کو یہاں سے جانا ہے۔  لیکن آخرت کے آرام و آسائش ابدی ہوں گے۔  وہاں کے نعمتوں کے باغات کی اپنی ہی شان ہو گی:   فَرَوْحٌ وَّرَیْحَانٌ وَّجَنَّتُ نَعِیْمٍ:    (الواقعۃ)  «تو  (اس کے لیے)  آرام اور خوشبودار پھول اور نعمت کے باغ ہیں۔» 

UP
X
<>