May 5, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 28

وَاِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاۗءَ رَحْمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَرْجُوْهَا فَقُلْ لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُوْرًا

اور اگر کبھی تمہیں ان (رشتہ داروں ، مسکینوں اور مسافروں ) سے اس لئے منہ پھیرنا پڑے کہ تمہیں اﷲ کی متوقع رحمت کا انتظار ہو تو ایسے میں اُن کے ساتھ نرمی سے بات کر لیا کرو

 آیت ۲۸:  وَاِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْہُمُ ابْتِغَآءَ رَحْمَۃٍ مِّنْ رَّبِّکَ تَرْجُوْہَا: «اور اگر تمہیں اعراض کرنا ہی پڑ جائے اُن سے اپنے رب کی رحمت کے انتظار میں جس کی تمہیں امید ہے»

            کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ کوئی محتاج اپنی کسی حاجت برآری کے لیے ایسے موقع پر آپ کے پاس آتا ہے جب آپ کے پاس بھی اسے دینے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔  آپ کو اللہ تعالیٰ سے اچھے دنوں اور فراخ دستی کی امید تو ہے مگر وقتی طور پر آپ سائل کی حاجت سے اعراض کرنے پر مجبور ہیں اور چاہتے ہوئے بھی اس کی مدد نہیں کرسکتے۔  اگرتمہیں کسی وقت ایسی صورت حال کا سامان ہو:

              فَقُلْ لَّہُمْ قَوْلاً مَّیْسُوْرًا:   «تو ان سے کہو نرم بات۔»

            ایسے موقع پرسائل کو جھڑکو نہیں، بلکہ متانت اور شرافت سے مناسب الفاظ میں اس سے معذرت کر لو۔ 

UP
X
<>