May 16, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 59

وَمَا مَنَعَنَآ اَنْ نُّرْسِلَ بِالْاٰيٰتِ اِلَّآ اَنْ كَذَّبَ بِهَا الْاَوَّلُوْنَ ۭ وَاٰتَيْنَا ثَمُوْدَ النَّاقَةَ مُبْصِرَةً فَظَلَمُوْا بِهَا ۭ وَمَا نُرْسِلُ بِالْاٰيٰتِ اِلَّا تَخْوِيْفًا

اور ہم کو نشانیاں (یعنی کفار کے مانگے ہوئے معجزات) بھیجنے سے کسی اور چیز نے نہیں، بلکہ اس بات نے روکا ہے کہ پچھلے لوگ ایسی نشانیوں کو جھٹلا چکے ہیں ۔ اور ہم نے قومِ ثمود کو اُونٹنی دی تھی جو آنکھیں کھولنے کیلئے کافی تھی، مگر انہوں نے اُس کے ساتھ ظلم کیا۔ اور ہم نشانیاں ڈرانے ہی کیلئے بھیجتے ہیں

 آیت ۵۹:  وَمَا مَنَعَنَآ اَنْ نُّرْسِلَ بِالْاٰیٰتِ اِلآَّ اَنْ کَذَّبَ بِہَا الْاَوَّلُوْنَ:   «اور ہمیں نہیں روکا (کسی اور بات نے)  کہ ہم نشانیاں بھیجیں، سوائے اس کے کہ ان کو جھٹلا دیا تھا پہلے لوگوں نے۔»

            اللہ تعالیٰ نے حسی معجزات دکھانے صرف اس لیے بند کر دیے ہیں کہ سابقہ قوموں کے لوگ ایسے معجزات کو دیکھ کر بھی کفر پر ڈٹے رہے اور ایمان نہ لائے۔ یہ وہی مضمون ہے جو سورۃ الانعام اور اس کے بعد نازل ہونے والی مکی سورتوں میں تسلسل سے دہرایا جا رہا ہے۔

              وَاٰتَیْنَا ثَمُوْدَ النَّاقَۃَ مُبْصِرَۃً فَظَلَمُوْا بِہَا:   «اور ہم نے قومِ ثمود کو اونٹنی دی آنکھیں کھول دینے والی نشانی (کے طو رپر) تو انہوں نے اس کے ساتھ بھی ظلم کیا۔»

            قومِ ثمود کو ان کے مطالبے پر اونٹنی کا بصیرت افروز معجزہ دکھایا گیا مگر انہوں نے اس واضح معجزے کو دیکھ لینے کے بعد بھی حضرت صالح پر ایمان لانے کے بجائے اس اونٹنی ہی کو مار ڈالا۔  اسی طرح حضرت عیسیٰ کو مٹی سے زندہ پرندے بنانے اور «قُمْ بِاِذْنِ اللّٰہِ» کہہ کر مردوں کو زندہ کرنے تک کے معجزات دیے گئے،  مگر کیا انہیں دیکھ کر وہ لوگ ایمان لے آئے؟

              وَمَا نُرْسِلُ بِالْاٰیٰتِ اِلاَّ تَخْوِیْفًا:   «اور ہم نہیں بھیجتے نشانیاں مگر صرف ڈرانے کے لیے۔»

            نشانیاں یا معجزے بھیجنے کا مقصد تو لوگوں کو خبردار کرنا ہوتا ہے، سو یہ مقصد قرآن کی آیات بخوبی پورا کر رہی ہیں۔ اس کے بعد اب اور کون سی نشانیوں کی ضرورت باقی ہے؟ اگلی  آیت میں یہی بات تین مثالوں سے مزید واضح کی گئی ہے کہ یہ لوگ کس طرح قرآن کی آیات کے ساتھ بحث برائے بحث اور انکار کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں اور یہ کہ اللہ نے حسی معجزات دکھانا کیوں بند کر دیے ہیں۔ 

UP
X
<>