May 16, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 67

وَإِذَا مَسَّكُمُ الْضُّرُّ فِي الْبَحْرِ ضَلَّ مَن تَدْعُونَ إِلاَّ إِيَّاهُ فَلَمَّا نَجَّاكُمْ إِلَى الْبَرِّ أَعْرَضْتُمْ وَكَانَ الإِنْسَانُ كَفُورًا 

اور جب سمندر میں تمہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے، تو جن (دیوتاؤں ) کو تم پکاراکرتے ہو، وہ سب غائب ہوجاتے ہیں ، بس اﷲ ہی اﷲ رہ جاتا ہے۔ پھر جب اﷲ تمہیں بچا کر خشکی تک پہنچا دیتا ہے تو تم منہ موڑ لیتے ہو۔ اور انسان بڑاہی ناشکرا ہے

 آیت ۶۷:  وَاِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فِی الْْبَحْر:   «اورجب تمہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے سمندر میں»

            جب کشتی طوفان میں گھر جاتی ہے اور موت سامنے نظر آنے لگتی ہے تو:

              ضَلَّ مَنْ تَدْعُوْنَ اِلَّآ اِیَّاہُ:   «گم ہو جاتے ہیں وہ سب جنہیں تم پکارتے ہو، سوائے اُس (ایک اللہ) کے۔»

            اس وقت تمہیں اپنے ان معبودوں میں سے کوئی بھی یاد نہیں رہتا جنہیں تم عام حالات میں اپنا مددگار سمجھتے ہو۔ اس آڑے وقت میں تم صرف اللہ ہی کو مدد کے لیے پکارتے ہو۔  یہ مضمون قرآن میں متعدد بار آ چکا ہے۔

              فَلَمَّا نَجّٰکُمْ اِلَی الْبَرِّ اَعْرَضْتُمْ وَکَانَ الْاِنْسَانُ کَفُوْرًا:   «پھر جب وہ تمہیں بچا لاتا ہے خشکی کی طرف تو تم منہ موڑ لیتے ہو۔ اور انسان بڑا ہی نا شکرا ہے۔» 

UP
X
<>