May 4, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 44

هُنَالِكَ الْوَلَايَةُ لِلّٰهِ الْحَقِّ ۭ هُوَ خَيْرٌ ثَوَابًا وَّخَيْرٌ عُقْبًا 

ایسے موقع پر (آدمی کو پتہ چلتا ہے کہ) مدد کا سارا اِختیار سچے اﷲ کو حاصل ہے۔ وہی ہے جو بہتر ثواب دیتا اور بہتر اَنجام دِکھاتا ہے

 آیت ۴۴:   ہُنَالِکَ الْوَلَایَۃُ لِلّٰہِ الْحَقِّ: «یہاں تو تمام اختیار اللہ ہی کا ہے جو الحق ہے۔»

            ولایت کے معنی یہاں حکومت اور اقتدار کے ہیں۔ «والی» کسی ملک یا علاقے کے مالک یا حکمران کو کہتے ہیں اور اسی سے یہ لفظ وَلایت (واؤ کی زبر کے ساتھ) بنا ہے۔ اس لحاظ سے آیت کے الفاظ کا مفہوم یہ ہے کہ کل کا کل اقتدار و اختیار اللہ کے لیے ہے جو «الحق» ہے۔ اسی مادہ سے لفظ «ولی» بھی ہے جس کے معنی دوست اور پشت پناہ کے ہیں۔ اسی مادّے سے وِلایت (واؤ کی زیر کے ساتھ) بنا ہے اور یہ دوستی اور محبت کے معنی دیتا ہے۔ درج ذیل آیات میں اسی ولایت کا ذکر ہے:    اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ: (البقرۃ:۲۵۷) اور    اَلَآ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰہِ لاَخَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُوْنَ: (یونس)۔

               ہُوَ خَیْرٌ ثَوَابًا وَّخَیْرٌ عُقْبًا: «وہی بہتر ہے انعام دینے میں اور وہی بہتر ہے عاقبت کے اعتبار سے۔»

            انعام وہی بہتر ہے جو وہ بخشے اور انجام وہی بخیر ہے جو وہ دکھائے۔ 

UP
X
<>