May 5, 2024

قرآن کریم > مريم >surah 19 ayat 47

قَالَ سَلٰمٌ عَلَيْكَ ۚ سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّيْ ۭ اِنَّهُ كَانَ بِيْ حَفِيًّا

ابراہیم نے کہا : ’’ میں آپ کو (رُخصت کا) سلام کرتا ہوں ۔ میں اپنے پروردگار سے آپ کی بخشش کی دعا کروں گا۔ بیشک وہ مجھ پر بہت مہربان ہے

 آیت ۴۷:  قَالَ سَلٰمٌ عَلَیْکَ سَاَسْتَغْفِرُ لَکَ رَبِّیْ اِنَّہُ کَانَ بِیْ حَفِیًّا:    «ابراہیم نے کہا: آپ پر سلام! میں اپنے رب سے آپ کے لیے استغفار کرتا رہوں گا، وہ مجھ پر بڑا مہربان ہے۔»

            ابراہیم نے باپ کی طرف سے اتنے سخت جواب کے بعد بھی اپنا اندازِ تخاطب انتہائی مؤدبانہ رکھا، اس سے بھی بڑھ کر آپ نے ان کے لیے اپنے مہربان رب سے دعا کرنے کا بھی ارادہ کیا۔ اسی طرح ایک مبلغ اور داعی کو بھی چاہیے کہ وہ مدمقابل کی طرف سے انتہائی سخت جملوں کے بعد بھی ترش انداز اختیار کرنے کے بجائے نرمی کو ہی اپنائے۔ 

UP
X
<>