May 5, 2024

قرآن کریم > مريم >surah 19 ayat 95

وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْدًا 

اور قیامت کے دن ان میں سے ایک ایک شخص اُس کے پاس اکیلا آئے گا

 آیت ۹۵:  وَکُلُّہُمْ اٰتِیْہِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فَرْدًا:    «اور قیامت کے دن سب کے سب آنے والے ہیں اس کے پاس اکیلے اکیلے۔»

            اس دن ہر فرد کا محاسبہ ذاتی حیثیت میں ہو گا۔ نہ ماں باپ ساتھ ہوں گے، نہ اولاد، نہ بہن بھائی۔ نہ شوہر کے ساتھ بیوی اور نہ بیوی کے ساتھ شوہر۔ نہ کوئی حمایتی، نہ مددگار، نہ کوئی سفارشی۔ ہر طرف نفسی نفسی کا شور ہو گا، ہرشخص کو فکر ہو گی تو صرف اپنی جان کی!

            میری کتاب «سابقہ اور موجودہ مسلمان اُمتوں کا ماضی، حال اور مستقبل» کے ایک باب کا عنوان ہے: «قرآن کا قانونِ عذاب»، اس باب میں دی گئی تفصیل کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا اجتماعی عذاب جو قوموں پر آتا ہے وہ صرف دنیا میں آتا ہے، آخرت کا عذاب فرداً فرداً ہو گا۔ یعنی قوموں کا اجتماعی محاسبہ دنیا میں کیا جاتا ہے جبکہ آخرت میں ہر شخص کا محاسبہ اس کی ذاتی اور انفرادی حیثیت میں ہو گا۔ 

UP
X
<>