May 5, 2024

قرآن کریم > النّور >surah 24 ayat 24

يَّوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ اَلْسِنَتُهُمْ وَاَيْدِيْهِمْ وَاَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

جس دن خود اُن کی زبانیں ، اُن کے ہاتھ اور اُن کے پاؤں اُن کے خلاف اُس کرتوت کی گواہی دیں گے جو وہ کرتے رہے ہیں

 آیت ۲۴: یَّوْمَ تَشْہَدُ عَلَیْہِمْ اَلْسِنَتُہُمْ وَاَیْدِیْہِمْ وَاَرْجُلُہُمْ بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ: «جس دن اُن کے خلاف گواہی دیں گی ان کی زبانیں، اُن کے ہاتھ اور ان کے پاؤ ں،اس بارے میں کہ جو عمل وہ کرتے رہے تھے۔»

            شَھِدَ کے بعد جب عَلٰی آتا ہے تو یہ کسی کے خلاف شہادت دینے کا مفہوم دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے حوالے سے یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ انسان کا جسم اور اس کے تمام اعضاء اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں۔ اگر وہ اپنے کسی عضو کو اللہ کی نا فرمانی یا گناہ کے کسی کام میں استعمال کرتا ہے تو وہ عضو اپنی جگہ احتجاج تو کرتا ہے مگر انسان کی حکم عدولی نہیں کرتا، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے تمام اعضاء کو اس کے تابع کر رکھا ہے۔ لیکن قیامت کے دن یہ اعضاء اس طرح انسان کے تابع نہیں رہیں گے اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے اس کے خلاف گواہ بن کراس کے گناہوں کی ایک ایک تفصیل کے بارے میں بتائیں گے۔ 

UP
X
<>