May 6, 2024

قرآن کریم > النّور >surah 24 ayat 26

الْخَبِيثَاتُ لِلْخَبِيثِينَ وَالْخَبِيثُونَ لِلْخَبِيثَاتِ وَالطَّيِّبَاتُ لِلطَّيِّبِينَ وَالطَّيِّبُونَ لِلطَّيِّبَاتِ أُوْلَئِكَ مُبَرَّؤُونَ مِمَّا يَقُولُونَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ 

گندی عورتیں گندے مردوں کے لائق ہین، اور گندے مرد گندی عورتوں کے لائق۔ اور پاکباز عورتیں پاکباز مردوں کے لائق ہیں ، اور پاکباز مرد پاکباز عورتوں کے لائق۔ یہ (پاکباز مرد اور عورتیں) اُن باتوں سے بالکل مبرّا ہیں جو یہ لوگ بنار ہے ہیں ۔ اُن (پاکبازوں ) کے حصے میں تو مغفرت ہے اور باعزت رزق

 آیت ۲۶: اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَالْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِ: «ناپاک عورتیں نا پاک مَردوں کے لیے ہیں اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لیے۔»

            : وَالطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَالطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِ: «اور پاکباز عورتیں پاکباز مَردوں کے لیے ہیں اور پاکباز مرد پاکباز عورتوں کے لیے۔»

            : اُولٰٓئِکَ مُبَرَّؤُوْنَ مِمَّا یَقُوْلُوْنَ: «یہ لو گ بَری ہیں اُن باتوں سے جو لوگ کہتے ہیں۔»

            : لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیْمٌ: «اُن کے لیے مغفرت ہے اور رزقِ کریم ہے۔»

            یہ ایک اصولی بات فرمائی گئی کہ ناپاک اور بدکردار مرد و زن ایک دوسرے کے لیے کشش رکھتے ہیں اور پاک باز مرد و زن ایک دوسرے سے طبعی مناسبت رکھتے ہیں۔ اس کی نوعیت بھی درحقیقت ایک اخلاقی تعلیم کی ہے، جیسا کہ قبل ازیں آیت: ۳ میں بھی اخلاقی تعلیم دی گئی تھی کہ زانی مرد صرف زانیہ یا مشرکہ سے ہی نکاح کرے اور اسی طرح ایک زانیہ بھی صرف کسی زانی اور مشرک سے ہی نکاح کرے۔ دراصل ان ہدایات سے مراد اور مدعا یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کا مجموعی مزاج اس قدر پاکیزہ ہو، اس کی اخلاقی حس اتنی جاندار ہو اور اس کی اخلاقی اقدار اس حد تک استوار ہوں کہ کسی بھی غلط کار فرد کے لیے، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، مسلم معاشرے میں کوئی جگہ نہ ہو۔ ایسا فرد خود اپنی نظروں میں ذلیل ہو کر معاشرے سے مکمل طور کٹ کر رہ جائے۔ 

UP
X
<>