May 3, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 42

إِن كَادَ لَيُضِلُّنَا عَنْ آلِهَتِنَا لَوْلا أَن صَبَرْنَا عَلَيْهَا وَسَوْفَ يَعْلَمُونَ حِينَ يَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ أَضَلُّ سَبِيلاً

اگر ہم اپنے خداؤں (کی عقیدت) پر مضبوطی سے جمے نہ رہتے تو اِن صاحب نے تو ہمیں اُن سے بھٹکانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔‘‘ (جو لوگ یہ باتیں کہہ رہے ہیں ) جب اُنہیں عذاب آنکھوں سے نظر آجائے گا تب انہیں پتہ چلے گا کہ کون راستے سے بالکل بھٹکا ہوا تھا؟

آیت ۴۲   اِنْ کَادَ لَیُضِلُّنَا عَنْ اٰلِہَتِنَا لَوْلَآ اَنْ صَبَرْنَا عَلَیْہَا: ’’قریب تھا کہ یہ شخص ہمیں اپنے معبودوں سے ورغلا دیتا، اگر ہم اُن (کی پرستش) پر ثابت قدم نہ رہتے۔‘‘

      اگر ہم نے اپنے ان معبودوں کے ساتھ وفاداری کا رشتہ استوار نہ کر رکھا ہوتا تو یہ شخص ضرورہمیں ان سے برگشتہ کر کے راستے سے بھٹکا دیتا۔

      وَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ حِیْنَ یَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ اَضَلُّ سَبِیْلًا: ’’عنقریب جب وہ عذاب کو دیکھیں گے تو جان جائیں گے کہ کون بھٹکا ہوا تھا راستے سے۔‘‘

      انہیں بہت جلد یہ حقیقت معلوم ہو جائے گی کہ اصل گمراہ کون تھا ؟جنہیں یہ گمراہی کا الزام دیتے ہیں وہ یا یہ خود!

UP
X
<>