May 4, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 57

قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِلاَّ مَن شَاء أَن يَتَّخِذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلاً 

کہہ دو کہ : ’’ میں اس کام پر تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگتا، ہاں جو شخص یہ چاہے کہ اپنے رَبّ تک پہنچنے کا راستہ اختیار کر لے (تو یہی میری اُجرت ہے)‘‘

آیت ۵۷   قُلْ مَآ اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ مِنْ اَجْرٍ اِلَّا مَنْ شَآءَ اَنْ یَّتَّخِذَ اِلٰی رَبِّہٖ سَبِیْلًا: ’’آپؐ ان سے کہہ دیجیے کہ میں تم سے اس پر کچھ اجر نہیں مانگتا، سوائے اس کے کہ جو چاہے اپنے رب کا راستہ اختیار کرے۔‘‘

      آپ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ میں تمہیں دعوت دینے اور قرآن سنانے میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہوں، لیکن میں نے اس کے عوض تم لوگوں سے کبھی کوئی اجرت نہیں مانگی، کبھی کسی معاوضے کا مطالبہ نہیں کیا۔ تم لوگ مجھ پر شاعر، کاہن اور جادوگر ہونے کا الزام تو دھرتے ہو، مگر کبھی یہ نہیں سوچتے کہ شاعر، کاہن، جادوگر وغیرہ سب تو ہر وقت معاوضے اور انعام کے لالچ میں رہتے ہیں، جبکہ میں تو محض اخلاص اور تمہاری خیر خواہی کی بنیاد پر دعوتِ دین کی خدمت سر انجام دے رہا ہوں۔ اس میں میرا اجر یا معاوضہ ہے تو صرف اس قدر کہ تم میں سے کسی کو اپنے رب کے راستے پر آنے کی توفیق مل جائے، اور اس میں بھی تمہارا ہی فائدہ ہے نہ کہ میری کوئی غرض یا منفعت!

UP
X
<>