May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 61

تَبَارَكَ الَّذِي جَعَلَ فِي السَّمَاء بُرُوجًا وَجَعَلَ فِيهَا سِرَاجًا وَقَمَرًا مُّنِيرًا 

بڑی شان ہے اُس کی جس نے آسمان میں برج بنائے، اور اُس میں ایک روشن چراغ اور نور پھیلانے والا چاند پید اکیا

      اب اس سورۃ کا آخری رکوع شروع ہو رہا ہے جو ہمارے مطالعہ قرآن حکیم کے منتخب نصاب کا ایک اہم درس (درس نمبر ۱۱) بھی ہے۔ منتخب نصاب کے حصہ اول میں چار جامع اسباق ہیں۔ ان میں سے دوسرا درس آیت ُالبر ِ (سورۃ البقرۃ کی آیت ۱۷۷) پر مشتمل ہے، جس کا مطالعہ ہم کر چکے ہیں۔ حصہ دوم میں ’’مباحث ایمان‘‘ کے عنوان کے تحت پانچ دروس ہیں جن میں سے تین مقامات (سورۃ الفاتحہ، سورئہ آل عمران کے آخری رکوع کی آیات اور سورۃ النور کی آیاتِ نور یعنی پانچواں رکوع) کا مطالعہ ہم اس سے پہلے کر چکے ہیں۔ منتخب نصاب کا تیسرا حصہ ’’مباحث ِعمل صالح‘‘ پر مشتمل ہے اور اس حصے کا پہلا درس سورۃ المؤمنون کی ابتدائی آیات کے حوالے سے ہے، جن کا مطالعہ ہم کر چکے ہیں۔ ان آیات میں ایک بندئہ مؤمن کی سیرت کی تعمیر کے لیے بنیادی اساسات کے بارے میں راہنمائی کی گئی ہے، جبکہ سورۃ الفرقان کے آخری رکوع کی جن آیات کا مطالعہ اب ہم کرنے چلے ہیں (منتخب نصاب کے تیسرے حصے کا دوسرا درس ان آیات کے حوالے سے ہے) ان میں بندئہ مؤمن کی تعمیر شدہ (mature) شخصیت و سیرت کے خصائص اور خدوخال کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ لیکن اس موضوع کو شروع کرنے سے پہلے رکوع کی ابتدائی دو آیات میں ایمان کے بارے میں قرآن حکیم کے فطری استدلال کا خلاصہ بیان ہوا ہے:

آیت ۶۱   تَبٰرَکَ الَّذِیْ جَعَلَ فِی السَّمَآءِ بُرُوْجًا وَّجَعَلَ فِیْہَا سِرٰجًا وَّقَمَرًا مُّنِیْرًا: ’’بہت بابرکت ہے وہ ذات جس نے آسمان میں برج بنائے اور اس میں رکھ دیا ایک چراغ اور ایک روشن چاند۔‘‘

      یہاں سورج کے لیے ’’سراج‘‘ یعنی چراغ کا لفظ استعمال ہوا ہے اور چاند کو روشن بتایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اب تک یہ حقیقت انسان کے علم میں آ چکی ہے کہ سورج کے اندر جلنے یا تحریق (combustion) کا عمل جاری ہے، جس کی وجہ سے وہ روشنی کے ساتھ ساتھ حرارت کا منبع بھی ہے، جبکہ چاند محض سورج کی روشنی کے انعطاف (reflection) کی وجہ سے روشن نظر آتا ہے اور اس میں کسی قسم کا عملِ تحریق نہیں پایا جاتا۔ اس کی سطح ہماری زمین کی سطح سے ملتی جلتی ہے۔ اب تو انسان خود چاند کی سطح کا عملی طور پر مشاہدہ بھی کر چکا ہے۔

UP
X
<>