May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 62

وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًا

اور وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایسابنا یا کہ وہ ایک دوسرے کے پیچھے چلے آتے ہیں ، (مگر یہ ساری باتیں ) اُس شخص کیلئے (کار آمد ہیں ) جو نصیحت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہو یا شکر بجالانا چاہتا ہو

آیت ۶۲   وَہُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَالنَّہَارَ خِلْفَۃً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّکَّرَ اَوْ اَرَادَ شُکُوْرًا: ’’اور وہی ہے جس نے دن اور رات کو بنا دیا ہے ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا، اُس کے لیے جو نصیحت حاصل کرنا چاہے یا شکر گزار بننا چاہے۔‘‘

      دن، رات اور ان کا اُلٹ پھیر آیاتِ الٰہیہ میں سے ہیں اور آیاتِ الٰہیہ پر غور کرنے سے انسان کو اللہ کی ذات، اس کے علم اور اس کی قدرت و حکمت کی معرفت حاصل ہوتی ہے۔ پھر جب انسان اللہ کی نعمتوں پر اُس کا شکر ادا کرتا ہے تو اسے کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ کی توحید، ا س کی صناعی اور اس کی قدرت پر دلالت کرتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

      ایمان کے ضمن میں یہ دو آیات گویا اس مضمون کی تمہید ہے جس میں ’’عباد الرحمن‘‘ یعنی اللہ کے محبوب اور چہیتے بندوں کی سیرت کا نقشہ کھینچا گیاہے۔ ان آیات کا مطالعہ کرتے ہوئے ہر بندۂ مسلمان کو اپنے دل میں ایک خواہش اور امنگ ضرور پیدا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ اسے بھی اپنے ان خاص بندوں میں شامل ہو نے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور پھر اسے ان بندوں کی صف میں شامل ہونے کے لیے عملی طور پر کوشش بھی کرنی چاہیے۔

UP
X
<>