May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 75

أُوْلَئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلامًا

یہ لوگ ہیں جنہیں اُن کے صبر کے بدلے جنت کے بالا خانے عطا ہوں گے، اور وہاں دُعاؤں اور سلام سے اُن کا استقبال کیا جائے گا

آیت ۷۵   اُولٰٓئِکَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَۃَ بِمَا صَبَرُوْا: ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کو ان کے صبر کی جزا میں بالاخانے ملیں گے‘‘

      اللہ تعالیٰ دنیا میں بندوں کو آزماتا رہتا ہے۔ ایک نیک انسان کی زندگی میں ایسے بے شمار مواقع آتے ہیں جب ا س کے سامنے گناہ اور اللہ کی نافرمانی کا راستہ کھلا ہوتا ہے۔ یہ راستہ بے حد ُپر کشش بھی ہے اور آسان بھی۔ دوسری طرف نیکی اور اللہ کی فرمانبرداری کے راستے پر استقامت کے ساتھ چلنے کے لیے قدم قدم پر انسان کو صبر کرنا پڑتا ہے اور شہواتِ نفسانی کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے۔ اس لحاظ سے ایک بندۂ مؤمن کی پوری زندگی ہی صبر سے عبارت ہے۔ چنانچہ اس کے اس صبر کا بدلہ اسے آخرت میں جنت اور اس کی نعمتوں کی صورت میں دیا جائے گا۔

      وَیُلَقَّوْنَ فِیْہَا تَحِیَّۃً وَّسَلٰمًا: ’’اور ان میں ان کا استقبال کیا جائے گا دعاؤں اور سلام کے، ساتھ۔‘‘

UP
X
<>