May 3, 2024

قرآن کریم > الشعراء >sorah 26 ayat 20

قَالَ فَعَلْتُهَا إِذًا وَأَنَا مِنَ الضَّالِّينَ

موسیٰ نے کہا : ’’ اُس وقت وہ کام میں ایسی حالت میں کر گذرا تھا کہ مجھے پتہ نہیں تھا

آیت ۲۰   قَالَ فَعَلْتُہَآ اِذًا وَّاَنَا مِنَ الضَّآلِّیْنَ: ’’موسی نے کہا: میں نے وہ تب کیا تھا جب کہ میں ناواقفوں میں سے تھا۔‘‘

      یعنی یہ فعل مجھ سے نادانستگی میں ہوا تھا اور اُس وقت میں ابھی حقیقت سے نا آشنا بھی تھا۔ ابھی رسالت اور نبوت مجھے نہیں ملی تھی اور میں خود تلاشِ حقیقت میں سرگرداں تھا۔ لفظ ’’الضّال‘‘ کے دو مفاہیم کے بارے میں سورۃ الفاتحہ کے مطالعے کے دوران وضاحت کی جا چکی ہے۔ اس لفظ کے ایک معنی تو راستے سے بھٹک جانے والے اورغلط فہمی کی بنا پر کوئی غلط راستہ اختیار کر لینے والے کے ہیں، لیکن اس کے علاوہ جو شخص ابھی درست راستے کی تلاش میں سرگرداں ہو اس پر بھی اس لفظ کا اطلاق ہوتا ہے اور اسی مفہوم میں یہ لفظ سورۃ الضحیٰ کی اس آیت میں حضور کے لیے استعمال ہوا ہے: (وَوَجَدَکَ ضَآلًّا فَہَدٰی) کہ ہم نے آپ کو تلاشِ حقیقت میں سرگرداں پایا تو راہنمائی فرما دی!

UP
X
<>