May 19, 2024

قرآن کریم > الشعراء >sorah 26 ayat 214

وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ

اور (اے پیغمبر !) تم اپنے قریب ترین خاندان کو خبردار کرو

آیت ۲۱۴ وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ: ’’اور خبردار کیجیے اپنے قریبی رشتہ داروں کو۔‘‘

      اس آیت کے بارے میں تاریخ سے ثابت ہے کہ یہ تقریباً ۳ نبوی میں نازل ہوئی تھی۔ چنانچہ اس تاریخی ثبوت سے اس دعوے کی تصدیق ہوتی ہے کہ سورۃ الشعراء بالکل ابتدائی زمانے کی سورت ہے۔ یہ سورت اپنی چھوٹی چھوٹی آیات اور تیز آہنگ کے ساتھ شروع سے آخر تک ایک مربوط اور مسلسل خطبے کی صورت میں ہے اور یہ آیت بھی اپنے انداز کے اعتبار سے ماقبل اور مابعد کی آیات سے مختلف نہیں۔ یعنی ایسا کوئی امکان نظر نہیں آتا کہ یہ آیت تو پہلے نازل ہوئی ہو مگر بعد میں نازل ہونے والی سورت میں شامل کر دی گئی ہو۔ بہر حال سورۃ الشعراء نازل تو ابتدائی دور میں ہوئی تھی مگر حکمتِ خداوندی کے تحت اسے ابتدائی زمانے کی سورتوں (قرآن کی آخری منزل) میں شامل کیے جانے کے بجائے اس کی موجودہ جگہ پر رکھا گیا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے سورۃ الحجر کو پچھلے گروپ کی سورتوں میں شامل کیا گیا ہے، حالانکہ وہ بھی بالکل ابتدائی زمانے میں نازل ہوئی تھی۔

      روایات میں آتا ہے کہ اس آیت کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ نے حضرت علی کو ایک دعوت کا اہتمام کرنے کے لیے فرمایا۔ حضرت علی آپ ہی کے زیر کفالت تھے اور آپؐ کے ساتھ ہی رہتے تھے۔ چنانچہ آپ نے تمام بنو ہاشم کو کھانے پر مدعو کیا۔ کھانے کے بعد آپ انہیں دعوت دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو انہوں نے شور و غل مچانا شروع کر دیا اور آپ کی بات سنے بغیر چلے گئے۔ کچھ روز کے بعد آپ نے دوبارہ انہیں مدعو فرمایا۔ اس دفعہ کھانے کے بعد چار و ناچار وہ بیٹھے رہے اور آپ نے ان کے سامنے ایک دعوتی خطبہ دیا۔ یہ خطبہ مختصر ہے مگر آپ کے عظیم خطبات میں سے ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں احادیث کی کتب میں یہ خطبہ (اپنے علم کی حد تک مجھے وثوق ہے) موجود نہیں ہے، البتہ اہلِ تشیع کی مشہور کتاب ’’نہج البلاغہ‘‘ میں یہ خطبہ شامل ہے۔ ’’نہج البلاغہ‘‘ بنیادی طور پر حضرت علی کے خطبات اور خطوط پر مشتمل ہے، لیکن اس کا ایک حصہ حضور کے خطبات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اگرچہ ’’نہج البلاغہ‘‘ میں خطبہ کے متن کے ساتھ کسی قسم کی صراحت موجود نہیں کہ یہ خطبہ کس موقع پر ارشاد فرمایا گیا مگر خطبے کے متن اور اسلوب کی بنا پر مجھے یقین ہے کہ یہ وہی خطبہ ہے جو آپ نے بنو ہاشم کی مذکورہ ضیافت کے موقع پر ارشاد فرمایا تھا۔ میرے کتابچے ’’دعوت اِلی اللہ‘‘ اور اس کتابچے کے انگلش ترجمے’’ Calling People unto Allah‘‘ میں اس خطبے کا پورا متن موجود ہے۔ بہر حال ’’دعوتِ حق‘‘ کے حوالے سے یہ بہت اہم خطبہ ہے۔

UP
X
<>