May 5, 2024

قرآن کریم > الشعراء >sorah 26 ayat 35

يُرِيدُ أَن يُخْرِجَكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِ فَمَاذَا تَأْمُرُونَ

یہ چاہتا ہے کہ اپنے جادو کے ذریعے تمہیں تمہاری سر زمین سے نکال باہر کرے۔ اب بتاؤ تمہاری کیا رائے ہے؟‘‘

آیت ۳۵   یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَکُمْ مِّنْ اَرْضِکُمْ بِسِحْرِہٖ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ: ’’یہ چاہتا ہے کہ اپنے اس جادو کے بل پر تمہیں تمہارے ملک سے نکال باہر کرے، تو تم لوگ کیا مشورہ دیتے ہو؟‘‘

      لغوی اعتبار سے ’’امر‘‘ کے معنی حکم کے بھی ہیں اور مشورہ کے بھی، مگر یہاں یہ لفظ مشورہ کے معنی دے رہا ہے۔ فرعون کے اس فقرے سے اس کی تشویش صاف ظاہر ہو رہی ہے۔ گویا صورتِ حال اس کے اندازے سے کہیں بڑھ کر پیچیدہ اور گھمبیر تھی۔

UP
X
<>