May 8, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 29

 فَلَمَّا قَضَى مُوسَى الأَجَلَ وَسَارَ بِأَهْلِهِ آنَسَ مِن جَانِبِ الطُّورِ نَارًا قَالَ لأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ جَذْوَةٍ مِنَ النَّارِ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ

پھر جب موسیٰ نے وہ مدت پوری کر لی، اور اپنی اہلیہ کو لے کر چلے تو اُنہوں نے کوہِ طور کی طرف سے ایک آگ دیکھی۔ اُنہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا : ’’ ٹھہرو ! میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید میں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لے آؤں ، یا آگ کا کوئی انگارہ اُٹھالاؤں ، تاکہ تم گرمائی حاصل کر سکو۔‘‘

آیت ۲۹   فَلَمَّا قَضٰی مُوْسَی الْاَجَلَ وَسَارَ بِاَہْلِہِ: ’’تو جب موسیٰ نے وہ مدت پوری کر دی اور وہ اپنے گھر والوں کو لے کر چلا‘‘

      یہ سوچ کر کہ آٹھ دس سال کا عرصہ بیت جانے کے بعد قتل والا معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا ہو گا، حضرت موسیٰ اپنے اہل و عیال کے ساتھ مصر کی طرف روانہ ہوئے۔

      اٰنَسَ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ نَارًا: ’’تو اُس نے طور پہاڑ کے ایک جانب ایک آگ دیکھی۔ ‘‘

      قَالَ لِاَہْلِہِ امْکُثُوْٓا: ’’اُس نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ تم لوگ (یہیں ) ٹھہرو‘‘

      اِنِّیْٓ اٰنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّیْٓ اٰتِیْکُمْ مِّنْہَا بِخَبَرٍ: ’’میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید میں وہاں سے تمہارے لیے کوئی خبر لے آؤں‘‘

      ممکن ہے آگ کی جگہ پر موجود کسی شخص سے مجھے راستے کے بارے میں کچھ یقینی معلومات مل جائیں ۔ ایسا نہ ہو کہ ہم بھٹک کر غلط راستے پر چل پڑے ہوں ۔

      اَوْ جَذْوَۃٍ مِّنَ النَّارِ لَعَلَّکُمْ تَصْطَلُوْنَ: ’’یا اس آگ سے کوئی انگارا (ہی لے آؤں) تاکہ تم تاپ سکو۔‘‘

      اگر وہاں سے مجھے کوئی انگارا وغیرہ مل گیا تو اس سے ہم آگ جلا کر اس سرد رات میں اپنے لیے گرمی حاصل کر سکیں گے۔ 

UP
X
<>